لاہور (آن لائن )پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے الفاظ کو نامناسب قرار دیدیا۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ’باپ کو باپ نہیں بنانا چاہیے تھا‘ کہ الفاظ مناسب نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے نامناسب باتیں کی ہیں، توقع کرتے ہیں آ پ اپنے
الفاظ واپس لیں۔پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے معاہدوں کے ایک ایک لفظ کے ساتھ کھڑی ہے، معاہدے میں شامل ایک ایک لفظ پر پہرا دے رہے ہیں۔اْن کا کہنا تھا کہ ہم نے معاہدے سے انحراف نہیں کیا، ہم نے کون سا اتفاق رائے توڑا ہے؟، اتحادوں میں کبھی کسی کو شوکاز نوٹس نہیں دیا جاتا۔قمر زمان کائرہ نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی ایم کوئی جماعت نہیں، شوکاز بھیجنے والے پیپلز پارٹی اور اے این پی سے معافی مانگیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر جماعتوں کا احترام کرتے ہیں، سربراہی اجلاس سے پہلے میڈیا میں کہا گیا کہ استعفوں کے بغیر لانگ مارچ کا فائدہ نہیں۔پی پی رہنما نے کہا کہ سینیٹ میں ن لیگ کے پاس اپنے 17 ووٹ اور ہمارے 21 ووٹ ہیں، حقائق کو مسخ نہ کیا جائے۔اْن کا کہنا تھا کہ تلخ باتیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں طرف سے ہوئی ہیں، شروعات ہماری طرف سے نہیں ہوئی۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاسی حکمت عملی درست ثابت ہوئی، سینیٹ کے امیدوار نے 172 ووٹ لیے، اتنے پر وزیراعظم بنتا ہے اور ہٹ بھی جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کے حق میں ہیں، تشدد کے نہیں، حکومت نے ا?ئی ایم ایف سے ایک اور سمجھوتہ کیا ہے، عوام پر ایک ہزار ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ معاہدہ ہوتا تو سب کے سامنے ہوتا، یہ ڈیل ہوئی ہے، ہم اس ڈیل کو مسترد کرتے ہیں، اس کی مذمت کرتے ہیں۔اْن کا کہنا تھا کہ یہ کون سی ترقی ہے کہ ہر چیز کو امپورٹ کیا جارہا ہے، گندم، چینی دالیں ہر چیز امپورٹ کی جارہی ہے، اسٹیٹ بینک اب ا?ئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی ڈکٹیشن پر چلے گا۔