جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

نیب کے خوف سے بیوروکریسی فیصلے کرنے سے گریزاں،40 آئی پی پیز کو تقریباً 400 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگی التوا کا شکار، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 8  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے خوف سے بیوروکریسی فیصلے کرنے سے گریزاں ہے۔ایک انٹرویومیں آزاد بجلی پیدا کرنے والے ادارے (آئی پی پیز) کو ادائیگیوں میں تاخیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ نیب کے پاس ہے اور

40 آئی پی پیز کو تقریباً 400 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگی التوا کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ جب واجب الادا رقم کی ادائیگیوں کا مسئلہ حل ہو گا تب ہی کے-الیکٹرک کو شنگھائی الیکٹرک کے حوالے کرنے سے متعلق معاملات آگے بڑھیں گے۔تابش گوہر نے کہا کہ کے-الیکٹرک کی ادائیگیوں اور دیگر قانونی پیچیدگیوں کے حوالے سے تاثر غلط تھا، سب سے اہم بات یہ ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ تمام زیر التوا رقوم جلد سے جلد ادا کر دی جائے اور قانونی مسائل حل ہوں۔انہوں نے کہا کہ شنگھائی پاور سمیت کے-الیکٹرک کا کوئی بھی خریدار ہو تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، دو کروڑ صارفین کی خدمت کرنے والا یہ ادارہ گزشتہ 4سال سے تذبذب کا شکار ہے اور اس کی باگ ڈور ایسے ادارے کو منتقل ہونی چاہیے جو مزید سرمایہ کاری کر سکے اس لیے حکومت اس معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام تر کوششیں کررہی ہے۔تابش گوہر نے کہا کہ ریکوڈک یا ماضی میں ہارے گئے کیسوں کے ڈر سے ہم اپنے اصولی مؤقف سے دستبردار نہیں ہو سکتے، یہاں اربوں روپے کی بات ہو رہی ہے جو قومی خزانے سے ہی جانے ہیں، تو اگر ہم سمجھتے ہیں کہ قانون کے مطابق ہم نے کوئی مؤقف اختیار کیا ہوا ہے تو بین الاقوامی عدالت ہو یا مقامی عدالت، ہم اپنے مؤقف میں سرخرو ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مفادات کا ٹکراؤ مجھ پر لاگو نہیں ہوتا کیونکہ میرے کے-الیکٹرک میں کوئی شیئرز نہیں ہیں، میں چھ سال پہلے کے-الیکٹرک سے مستعفی ہو گیا تھا، میں محض معاون خصوصی ہوں اور فیصلے وفاقی کابینہ اور وزرا کرتے ہیں اور میں صرف مشورہ دیتا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…