لاہور (آن لائن) پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے صوبے کے تین بڑے شہروں ملتان، لاہور اور راولپنڈی کے شہریوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کی جانب راغب کرنے کے لئے مذکورہ تینوں شہروں کے باسیوں پر گیسو لین کے نام سے ایک نیا ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک تجویز پنجاب حکومت
کو ارسال کردی ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گیسولین ٹیکس عائد کرنے کی منظوری کے بعد لاہور ملتان اور راولپنڈی کے شہریوں سے پٹرول خریدتے وقت ایک روپے سے دو روپے فی لیٹر گیس لین ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اسی سلسلے میں پنجاب ٹرانزٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ چونکہ مذکورہ ٹیکس دنیا کے تمام بڑے ممالک میں موصول کیا جارہا ہے۔ لہٰذا پنجاب کے تین شہروں کے باسیوں سے ٹیکس کی ممکنہ وصولی کوئی برا کام نہیں۔ گیسو لین ٹیکس سے پنجاب حکومت کو ایک سے ڈیڑھ ارب روپے سالانہ کی آمدن حاصل ہوگی۔ جس سے پنجاب حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کی مد میں دی جانے والی سبسڈی پر خرچ کرسکے گی اور حکومت کے کندھوں پر بوجھ میں کمی آئے گی۔ اتھارٹی کی اس تجویز پر لاہور کے شہری حلقوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکمران ریاست مدینہ کے نام پر پاکستان کے عوام کو جذباتی طور پر بلیک میل کر رہے ہیں۔ حکمرانوں کے جھوٹے دعوئوں سے عوام پریشان ہے۔ وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے عوام پر ایک ہی مرتبہ بم گرا کر ان کا صفایا کردے۔