مظفر گڑھ (این این آئی)مظفر گڑھ سے تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی خرم لغاری نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، ان کا کہنا ہے کہ سینٹ الیکشن میں کسی کو ووٹ نہیں دیں گے تاکہ بے وفائی کا تاثر نہ جائے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف یوتھ کا نام تھا، انہوں نے کہا کہ لڑکا ہونے
کی وجہ سے مجھے ٹکٹ نہ دی گئی لیکن میں نے آزاد انتخاب لڑا اور سترہ ہزار ووٹوں سے انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔ پارٹی پالیسیوں سے نالاں رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ اکیلے ہی نہیں دیگر ارکان اسمبلی بھی پارٹی چھوڑیں گے، متعدد بار حلقے کے مسائل پر آواز اٹھائی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خرم لغاری نے کہا کہ عمران خان نے یوتھ کا نعرہ لگایا مگر بعد میں اس کو چھوڑ دیا، عمران خان سے ایک ہی سوال ہے کہ آج کہاں ہے یوتھ؟ آج عمران خان کے ٹائیگر کہاں ہیں؟ کوئی پرسان حال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آزاد حیثیت میں الیکشن جیت کر تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا لیکن جب عوام کے ہی مسائل حل نہیں ہونے تو پھر کیا فائدہ۔یاد رہے کہ خرم لغاری نے چند ماہ قبل چیئرمین ٹاسک فورس برائے پرائس کنٹرول کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔خرم لغاری 2018 کے عام انتخابات میں پی پی 275 سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ حکومتی پالیسیوں سے تنگ آکر پاکستان تحریک انصاف سے بغاوت کرنے والے رکن اسمبلی خرم لغاری سے وزیراعظم ہاؤس آفس نے رابطہ قائم کرلیا ہے اور انہیں منانے کی کوششیں شروع کردی ہیں، تاہم بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے کئے گئے رابطے پر باغی رکن پنجاب اسمبلی خرم لغاری نے موقف اختیار کیا ہے
کہ وہ نوجوانوں کی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ملک بھر کے نوجوانوں کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ کر کامیابی حاصل کی اور وزیراعظم کی یوتھ پالیسی سے متاثر ہو کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔ لیکن وزیراعظم عمران خان نے اپنے پونے تین سالہ دورے اقتدار میں ملک کے نوجوانوں کو نظر انداز کردیا ہے جس پر انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔