منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکی صدر کاسعودی عرب کی حمایت ختم کرنےکے فیصلے کے بعد سعودی عرب نے اہم ترین اعلان کر دیا

datetime 5  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب نے امریکی صدر جوزف بائیڈن کے گذشتہ روز جاری ہونیوالے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کو ایرانی حمایت یافتہ عناصر کی طرف سے خطرات لاحق ہیں۔ امریکا سعودی عرب کی خود مختاری اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے

جاری ایک بیان میں امریکی صدر کے سعودی عرب کی خود مختاری کی حمایت سے متعلق بیان کا خیرم مقدم کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب امریکا کے ساتھ مل کر خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کام جاری رکھے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت اور خطے کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کا سامنا ہے۔ ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئے امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے شام میں جنگ بندی اور تنازع کے سیاسی اور سفارتی حل سے متعلق اپنے اصولی موقف سے بھی آگاہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن کے بحران کا جامع اور پرامن سیاسی حل چاہتا ہے۔ سعودی عرب یمن میں اقوام متحدہ کے امن مندوب مارٹن گریفتیھس کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔سعودی عرب کا کہنا ہے کہ مملکت یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب ، امریکا کے خصوصی ایلچی ٹیم لینڈر کنگ اور دیگرعلاقائی اور عالمی قوتوں کے ساتھ مل کر یمن کے بحران کے جامع حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ یمن میں دیر پا امن کیقیام کے لیے سعودی عرب سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد پر زور دینے کے ساتھ خلیجی ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن فارمولے اور یمنی قوتوں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے ذریعے تنازع کے حل کا خواہاں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن میں انسانی بحران کے حل میں مدد کے لیے تواتر کے ساتھ مالی مدد کررہا ہے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران سعودی عرب نے یمن میںبحالی اور شہریوں کی بہبود کے لیے 17 ارب ڈالر کی خطیر رقم صرف کی ہے۔واضح رہے کہ امریکا یمن کے بارے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی پر نظرثانی کررہا ہے اور وہ وہاں’’جارحانہ جنگی آپریشنز‘‘ کی حمایت کے خاتمے کا اعلان کردے گا۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلی وان نے واشنگٹن میں ایک نیوزکانفرنس میں کہا ہے کہ

جو بائیڈن مشرق وسطیٰ کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی چاہتے ہیں اور جلد اس کا اعلان کیا جائے گا۔امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن نے یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف سعودی عرب کی سربراہی میں جاری عسکری کارروائیوں کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن جلد ہی اس حوالے سے باضابطہ اعلان کریں گے۔

۔انھوں نے ان اطلاعات کی بھی تصدیق کی ہے کہ صدر بائیڈن یمن کے لیے اپنے خصوصی ایلچی کا تقرر کررہے ہیں۔ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا ہے کہ امریکی صدر نے سفارت کار ٹموتھی لنڈرکنگ کو یمن کے لیے اپنا ایلچی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وہ اس سے پہلے سعودی دارالحکومت الریاض میں امریکی سفارت خانے میں سینئر عہدے دار تعینات تھے۔جب سلی وان سے اس تقرر سے

متعلق پوچھا گیا کہ کیا اس کے بارے میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے تو انھوں نے اس کا ہاں میں جواب دیا اورکہا کہ ہم کسی کو حیران نہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔انھوں نے کہا کہ امریکا خطے میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے رابطے میں ہے اور وہ صدر کے اس فیصلے کو سمجھتے ہیں۔صدر بائیڈن یمن کے بارے میں امریکا کی پالیسی سے متعلق آج تفصیلی اظہارخیال کررہے ہیں۔ مشیر قومی سلامتی کونسل نے بتایا کہ ’’صدر یمن میں جاری تنازع کے خاتمے کے لیے سفارت کاری میں امریکا کے مزید فعال کردار اورشرکت کے بارے میں بھی گفتگو کریں گے۔‘‘



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…