ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

ہمارے بیٹے کو مارنے سے قبل ایسا سلوک کیا گیا جو جانوروں سے بھی نہیں کیا جاتا،والدین کی دہائی عالمی میڈیا میں پہنچ گئی

datetime 24  جنوری‬‮  2021 |

سری نگر(این این آئی) بھارتی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے بے گناہ نوجوانوں کے والدین کی دہائی عالمی میڈیا میں بھی پہنچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 30 دسمبر کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے جعلی اِن کائونٹر میں 3 نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا، نوجوانوں کے لواحقین اب تک

انصاف تو درکنار اپنے پیاروں کی میتوں کے منتظر ہیں، نوجوان اطہر مشتاق وانی، زبیر احمد لون اور اعجاز مقبول طالب علم تھے جنھیں سری نگر کے مضافات میں بھارتی فوج نے ماورائے عدالت بے دردی سے مار دیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے بے گناہ نوجوانوں کے والدین کی دہائی عالمی میڈیا میں بھی پہنچ گئی ہے اورمظلوم کشمیریوں کی آہیں دنیا بھر میں سنی جا رہی ہیں، ایک ہفتہ پہلے برطانوی پارلیمنٹ میں بھی مقبوضہ کشمیر پر زبردست بحث کی گئی کہ جس میں برطانوی پارلیمان کے ممبران نے کھل کر بھارتی ریاستی دہشت گردی اور کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی، تاہم بے ضمیر مودی سرکار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔مقتول اطہر مشتاق وانی کے والد مشتاق احمد وانی نے کہا کہ میرے بیٹے کو مارنے سے پہلے ایسا سلوک کیا گیا جو جانوروں سے بھی نہیں کیا جاتا جبکہ بھارتی فوج ہمیں اپنے بیٹے کا جسد خاکی بھی نہیں دے رہی، میں نے اپنے آبائی گائوں میں ایک خالی قبر کھود رکھی ہے اور ساری عمر اپنے بچے کی میت کا انتظار کروں گا۔ زبیر شہید کے والد غلام محمد لون کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کو کبھی بھی پولیس نے طلب نہیں کیا تھا اور وہ تو بس اپنے کام میں مصروف رہتا تھا۔ زبیر شہید کی والدہ نے کہا کہ میرا بیٹا میرے

لیے سب کچھ تھا، میں اپنے لال کی قبر بھی نہیں دیکھ سکتی کیوں کہ اسے دور کہیں دفنا دیا گیا ہے۔ اعجاز شہید کے چچا طارق احمد نے بتایا کہ ان کا بھتیجا تو ریڑھ کی ہڈی کے درد میں مبتلا تھا، اعجاز یونیورسٹی میں اپنے امتحان کی تیاری کرنے گیا تھا کہ اسے شہید کر دیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…