منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

خلیجی ممالک اور اسرائیل میں تعلقات مستحکم نہیں ہوسکے،صیہونی افسرکے اہم انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی )گذشتہ کچھ عرصے کے دوران عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اعلانات کے باوجود صہیونی ریاست اور خلیجی ممالک میں دو طرفہ تعلقات مستحکم نہیں ہوسکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی محکمہ دفاع کے ایک افسر نے انکشاف کیا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت مختلف خلیجی ممالک کے ساتھ

تل ابیب کے تعلقات غیر مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عدم استحکام مشرق وسطی کے خطے میں چلنے والی ہواں کی سمت بدل سکتے ہیں۔اسٹرٹیجک ریسرچ برائے بیگن-سادات انسٹی ٹیوٹ ماہر موردچائی کیدار نے کہا کہ سال 2021 کا آغاز اسرائیل کے لیے اچھا ثابت نہیںہوا۔ نئے سال کے آغاز پر ہی سعودی عرب اور قطر نے اپنے تین سالہ اختلافات ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ سعودی عرب اور دوسرے عرب ممالک کی طرف سے قطر کا بائیکاٹ ختم کرنا اسرائیل کے لیے پریشانی میں اضافہ کر سکتا ہے۔اسرائیلی دانشور نے اپنے مضمون میں لکھا کہ سعودی عرب اور قطر کے درمیان معاہدے کو اسرائیل کے لیے دوسرے بحرانوں کا تسلسل سمجھا جانا چاہیے۔ اسرائیل پہلے ہی ایران کے ایک بھاری بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ امریکا میں جوبائیڈن کا صدر بننا، نئی امریکی انتظامیہ کی ایران کے حوالے سے نرم اور لچک دار پالیسی اور ایران کا یورینیم افزودگی کو 20 فی صد تک لے جانا ہمارے لیے بری خبریں ہیں کیونکہ یورینیم کا یہ وہ تناسب ہے جس سے ایران جوہری بم بنا سکتا ہے۔کیدار نے کہا کہ یمن اور عراق میں ایران نواز گروپوں سے نمٹنے میں سعودی عرب بری طرح ناکام رہا۔ سعودی عرب کو درپیش معاشی بحران بھی خطرناک ہے۔ گذشتہ تین سال کے دوران ایران نے قطر کی بھرپور حمایت جاری رکھی اور سعودی عرب تمام تر کوششوں کے باوجود قطر اور ایران کو ایک دوسرے سے دور نہیں کر سکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی طرف سے خلیجی ممالک میں مفاہمت کے بارے میںکوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ ایران پہلے سے سعودی عرب اور قطر کے درمیان رابطوں سے بہ خوبی آگاہ تھا۔ اس کی وجہ ایرانی انٹیلی اداروں کی خلیجی ممالک میںگہری رسائی اور قطری قیادت کے ساتھ ایران کے قریبی تعلقات ہیں۔ اس سے ظاہرہوتا ہے کہ ایران نے قطر کو سعودی عرب کے ساتھ مصالحت کی اجازت دی ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…