لاہور/شرقپور شریف(این این آئی)مچھ میں ہزارہ برادری کے 11کان کنوں کے افسوسناک سانحہ مچھ کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہو رمیں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئیے گئے، مظاہرین نے احتجاجاً شاہراہوں کو بند کر دیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں، ملحقہ شاہراہوں پر بھی ٹریفک کا شدید دباؤ رہا، سول سوسائٹی کی جانب سے پریس کلب کے باہر،
لبرٹی اور کلمہ چوک میں مظاہرے کئے گئے،شرقپور شریف میں بھی مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے گورنر ہاؤس کے باہر مال روڈ پر احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا جس کی وجہ سے مال روڈ کے ایک حصے کو ٹریفک کے لئے مکمل بند رکھا گیا،مرکزی شاہراہ کی بندش کی وجہ سے دوسری شاہراہوں پر بھی ٹریفک کا شدید دباؤ رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے گورنر ہاؤس کے باہر مجلس وحدت المسلمین کے دھرنے میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں یہاں سیاست کرنے نہیں آئی،میں لواحقین کے دکھ کو بڑی شدت سے سمجھ سکتی ہوں،ہزارہ برادری کا دکھ مجھے اندر کھائے جا رہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم کے سامنے ہاتھ جوڑتی ہوں کہ یہ پورے پاکستان کے جذبات ہیں،بچوں والے اپنے پیاروں کے بچھڑنے کا دکھ جانتے ہیں،بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی ماں کے ارمان جوان ہوتے ہیں، عمران خان آپ کی سلطنت سلامت رہے، بادشاہت سلامت رہے،ریاست شہریوں کے جان اور مال کا تحفظ نہیں دے سکی،ریاست ماں اور وزیر اعظم باپ ہوتا ہے،اس سانحہ کے بعد ملک میں جو آگ لگنے والی ہے ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا،وزیر عظم اپنی انا ء کو ایک طرف رکھ کر ہزارہ برادری کے
پاس پہنچیں، قوم مائنس دس ڈگری سینٹی گریڈ میں رات گزارنے والوں کا دکھ سمجھ سکتی ہے،ہزارہ برادری کب تک دہشتگردی کا نشانہ بنتی رہے گی، ہزارہ برادری پر امن لوگ ہیں، اتنے دن سے ایک پتہ نہیں ٹوٹا،حسینیوں کو پروردگار نے جذبہ شہادت دے کر پیدا کیاہے،ہزارہ برادری کا قصور بتایا جائے،ہزارہ برادری کو کب تک مارا جاتا رہے گا،آج تک ہزارہ برادری کے کتنے مجرم گرفتار ہوئے،
شہید وں کے خون کاحساب مانگنے والوں کا قصور کیا ہے،وزیر اعظم ہزارہ برادری کے آنسو پونچھیں،خدا کے لئے وزیر اعظم ہزارہ برادری کے پاس جائیں وزیر اعظم کو مشکل کے اس وقت میں لواحقین کا دکھ بانٹنا چاہیے۔لبرٹی اور کلمہ چوک پر بھی مچھ واقعے کے خلاف سول سائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرے او رمتاثرین سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے
کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر سانحہ مچھ میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے نعرے درج تھے۔سماجی تنظیم کی جانب سے پریس کلب کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے کہا کہ حکومت وقت اپنے شہریوں کی حفاظت میں ناکام ہوگئی ہے۔مجلس وحد ت المسلمین کی جانب سے امامیہ کالونی میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو
امامیہ کالونی پھاٹک سے دونوں اطراف سے بند کر دیا جس سے لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ آنے اورجانے والی ٹریفک معطل ہو گئی۔ مرکزی شاہراہ کے بند ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں جبکہ ملحقہ شاہراہوں پر بھی ٹریفک کا شدید دباؤ رہا۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ حکومت مظلوم خاندانوں کو انصاف دے۔ وزیر اعظم عمران خان متاثرین کی دل جوئی کے لئے ان کے پاس پہنچیں۔ مجلس وحدت المسلمین نے ملتان روڈ پر ٹھوکر نیاز بیگ کے مقام پر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا اور بعد ازاں
مظاہرین نے دھرنا دیا۔احتجاج کے باعث داخلی اور خارجی راستے بند ہو گئے اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین مچھ سانحہ کے متاثرین کو انصاف دو کے نعرے لگاتے رہے۔سانحہ مچھ کے خلاف کلمہ چوک اور چونگی امر سدھو میں بھی مظاہرے کئے گئے جس کی وجہ سے میٹرو بس سروس بھی جزوی طو رپر معطل رہی۔شرقپور شریف میں بھی مچھ واقعہ کے خلاف ہزارہ برادی کے حق میں احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نعرے بازی کرتے ہوئے شرقپور شریف انٹرچینج موٹروے ایم تھری پر پہنچ گئے اورٹائر جلا کرموٹروے ایم تھری کو مکمل طور پر بند کر دیاجس کی وجہ سے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔