دبئی ( آن لائن )متحدہ عرب امارات (یو اے ای)نے کمپنیز کی غیر ملکی ملکیت پر عائد پاندیوں کی ایک حد کو نرم اور ختم کرنے کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یو اے ای کے سرکاری میڈیا کی جانب سے رپورٹ کیا گیا کہ یہ قدم عالمی حیثیت کو مزید بڑھانے اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے ملک کی جانب سے اٹھائے جانے والے
حالیہ اقدامات کے تناظر میں ہے۔سات صحراوں کی فیڈریشن میں وبا کے باعث ہونے والے معاشی اثرات کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک بار پھر چونکا دینے والی تبدیلی کی گئی ہیں۔اس سے قبل گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات نے اپنے اسلامی قانونی میں مختلف اصلاحات کا اعلان کیاتھا، جس کے تحت غیر شادی شدہ جوڑوں کو ساتھ رہنے، خواتین کے لیے تحفظ بڑھانے اور الکوحل کے استعمال پر پابندیوں میں نرمی شامل تھی۔ڈرامائی انداز میں یہ تبدیلیاں اس وقت سامنے آئیں جب متحدہ عرب امارات ورلڈ ایکسپو کے لیے ڈھائی کروڑ مہمانوں کی میزبانی کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرچکا ہے، یہ ایونٹ وبا کے باعث 2021 میں منتقل کردیا گیا تھا۔متحدہ عرب امارات یہ امید بھی کر رہا ہے کہ امریکی تعاون سے ہونے والے یو اے ای،اسرائیل معاہدے کے بعد اسرائیلی بھی غیر ملکیوں کے اس لشکر میں شامل ہوںگے جنہوں نے دبئی اور ابوظہبی کے ساحلی علاقوں میں کاروبار کھولے ہیں اور اپارٹمنٹس خریدے ہیں۔کارپوریٹ قانون میں تبدیلی کے صدارتی فرمان کے ذریعے علاقائی اور عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کے اہم کردار کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی کہ یہ منصوبوں اور کمپنیوں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے۔علاوہ ازیں ریاستی اخبار دی نیشنل نے فرمان کی مزید تفصیلات رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ غیر ملکی ملکیت سے متعلق ترامیم آئندہ 6 ماہ میں نافذالعمل ہوجائیں گی، مزید یہ کہ تبدیلیوں پر عملدرآمد کرنے میں کمپنیوں کو پورا ایک سال لگ سکتا ہے۔#/s#