بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انا للہ و انا الیہ راجعون روضہ رسولۖ اور حجرہ مبارک کے کئی دہائیوں پرانے خادم آغا احمد علی یاسین انتقال کر گئے

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روضہ رسولۖ اور حجرہ مبارک کی کئی دہائیوں تک خدمت کرنے والے بزرگ آغا احمد علی یاسین انتقال کر گئے ۔ ان کی نماز جنازہ مسجد نبوی میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں سپردِ خاک کر دیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آغا احمد علی یاسین کی وفات کے

بعد اب مدینہ شریف میں زندہ اغوات صرف تین رہ گئے ہیں۔اغوات وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنی زندگی مسجد نبوی شریف کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہوتی ہے۔ یہ بہت انکسار اور نیک خصلت والے لوگ ہوتے ہیں۔ ماضی قریب تک یہ لوگ وہاں سفید عمامہ، رنگین شال اور کمر پر بیلٹ باندھے ہوئے مستعد شکل میں بیٹھے نظر آتے تھے۔ جونہی انہیں خدمت کے لیے طلب کیا جاتا فورا ًہی اٹھ کھڑے ہوتے تھے۔اغوات حرمین شریفین میں صفائی، نظم و ضبط اور خواتین و مردوں کو الگ الگ کرنے کے کام پر مامور ہیں۔اسی طرح سے جب مسجد نبوی شریف بند کی جاتی تو اغوات ہی خواتین کو مسجد سے نکالنے کی ذمہ داری انجام دیتے تھے۔ یہ لوگ دین کی خدمت کی خاطر شادی بھی نہیں کرتے۔ سعودی حکومت انہیں تنخواہیں دیتی ہے۔ علاوہ ازیں اوقاف سے ہونے والی آمدنی ان میں برابر برابر تقسیم کردیتی ہے۔ماضی میں اغوات حرمین شریفین میں خدمات انجام دیا کرتے تھے۔ ان میں مطاف کو دھونا، حرمین شریفین کو کبوتروں کے فضلے

سے صاف کرنا اور شمعیں روشن کرنا وغیرہ شامل تھا۔ماضی قریب تک اغوات صرف چار کام انجام دیتے رہے ہیں جن میں بادشاہ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا استقبال کرنا، دیگر ممالک کے مہمان سربراہوں، وزرا اور اہم شخصیات کے لیے قالین بچھانا اور آب زمزم پیش کرنا۔

طواف کے دوران خواتین کو مردوں سے علیحدہ کرنا اور اذان کے بعد خواتین کو طواف سے روکنا۔ یہ لوگ روضہ مبارک کی صفائی پر بھی مامور ہیں اور مہمانوں کے لیے روضہ شریف کا دروازہ بھی کھولتے تھے۔ ان کے انتقال پر سعودی حکام و دیگر نے اظہارافسوس کیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…