جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

رنگ برنگی گولیاں کھانے کا دور گیا  جسم کے کسی بھی حصے میں درد سے چھٹکارے کا آسان اور آزمودہ نسخہ

datetime 19  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسم کے کسی بھی حصے میں درد ہو تو سب سے پہلے یا تو اسے دبانے کا خیال ذہن میں آتا ہے یا پھر کوئی نہ کوئی درد کش دوا کھائی جاتی ہے تاکہ تکلیف دور ہو جائے ۔ تاہم حالیہ تحقیق میں سائنسدانوں نے بالکل الگ اور نیاطریقہ متعارف کروایا ہے جس سے درد میں کوئی بھی دوا کھائے بغیر کمی کی جا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ کسی بھی قسم کے

درد سے نجات کے لیے آسان سا نسخہ یہ ہے کہ اپنے ہاتھ کندھوں پر باندھ لیں۔ ذہن کو کنفیوز کرنے کا یہ عمل درد میں حیرت انگیز طور پر آرام دیتا ہے۔ ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ہاتھ باندھ لینے سے ذہن کنفیوز ہو جاتا ہے اور توجہ درد سے ہٹ جاتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کا دایاں حصہ جسم کے دائیں حصے اور بایاں حصہ جسم کے بائیں حصے کو کنٹرول کرتا ہے۔ لیکن جب ہم ہاتھ باندھتے ہیں تو دماغ کا یہ سسٹم کچھ کنفیوز ہو جاتا ہے اور درد کے احساس میں کمی آجاتی ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ہاتھ کے درد میں اس تکنیک پر عمل کرنے کے بعد یہ نظریہ قائم کیاگیا ہے ۔ تاہم ابھی جسم کے دیگر حصوں میں درد کے حوالے سے یہ تجربہ نہیں کیا گیا ۔ درد اور ہاتھ باندھنے کے درمیان تعلق پر یہ ریسرچ پین جرنل شائع ہوئی ہے۔ ماہرین طب نے کہا کہ یہ نسخہ سب سے زیادہ اس وقت کام آتا ہے جب اگر آپکا ہاتھ جل جائے یا بازو ہاتھ پر کوئی زخم ہو جائے توہاتھوں کو باندھ لیں آپ کو فوری طور پر درد میں ریلیف ملے گا۔ یہ تحقیق یونیورسٹی کالج آف لندن کے تحقیق یونیورسٹی کالج آف لندن کے محققین کی جانب سے کئی گئی ہے جنہوں نے چار ملی سیکنڈز میں آٹھ افراد کے ہاتھوں میں سوئیاں چبھوئیں۔ یہ ٹیسٹ دو باررہ باندھے ہوئے ہاتھ یا بازوئوں کے ساتھ دہرایا گیا ۔ ماہرین نے دیکھا کہ پہلے ٹیسٹ کے دوران ان افراد کو زیادہ تکلیف محسوس ہوئی اور دماغ کا درد محسوس کرنے والا حصہ بھی زیادہ متحرک ہوا جبکہ ایسا ہی جب باندھے ہوئے بازوں کے ساتھ دہرایا گیا تو دماغ کے تکلیف محسوس کر نے والے حصوں میں کشمکش پائی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…