کوہلو(این این آئی) کوہلو شہر میں مضر صحت گوشت کی فروخت سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے لگیںتفصیلات کے مطابق صوبے کے پسماندہ ضلع کوہلو جہاں بنیادی سہولیات سے محروم ہے وہی پر مضر صحت اور زائد المیعاد اشیاء خردونوش کی فروخت سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنا روز کا معمول بن چکا ہے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود پونے دولاکھ کی آبادی
پر مشتمل ضلع سلاٹر ہائوس سے محروم ہے شہر کے وسط میں سڑک کے کنارے کھلی نالی کے سامنے موجود تھڑوں میں نہ صرف گوشت کی فروخت سے بیماریاں پھیل رہی ہیں بلکہ مضر صحت گوشت کی فروخت سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں بارہا نشاندہی اور توجہ دلانے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ بلدیہ ٹھس سے مس تک نہیں ہوا ۔عوامی حلقوں نے مشرق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے نااہلی کے باعث شہری مضر صحت گوشت خریدنے پر مجبور ہیں جس سے شہری گردے،دل،جگر،یرقان و سرطان کے امراض میں مبتلا ہورہے ہیں بیمار اور لاغر جانوروں کو ذبح کرکے گوشت فروخت کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے کئی مرتبہ شہریوں نے رنگے ہاتھوں پکڑکر متعلقہ افسران کی توجہ دلائی مگر عوام کے بنیادی مسائل سے غافل افسر شاہی کو کیا سروکار کہ مضر صحت گوشت فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی صحت سے کھیلنے والے درندہ صفت عناصر کے خلاف نہ صرف کارروائی کی جائے بلکہ ساتھ ساتھ سلاٹر ہائوس کے قیام سمیت پرفضا ماحول میں قصابوں کو گوشت فروخت کرنے کے لئے کوئی مخصوص جگہ میسر کی جائے اس کے علاوہ دیگر اشیاء خردونوش کی قیمتوں اورمقدار و معیار کا جائزہ بھی ساتھ لیا جائے
تاکہ عام آدمی کو صحت مندانہ خوراک میسر آسکے ۔