اسلام آباد(آن لائن) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز )میں آرتھو پیڈک ڈیپارٹمنٹ میں ٹائوٹ مافیا کا مکمل راج ہے۔ ہڈیوں کے آپریشن کے دوران ڈاکٹرز کی ملی بھگت سے ٹائوٹ مافیا کے بغیر لئے گئے اوزار کو استعمال کرنے سے مسیحا انکاری ہو گئے ہیں جبکہ ، مریض
کی ٹانگ کی ہڈی ٹوٹنے پر ان اوزار کی مد میں 35سے 40ہزار روپے لئے جاتے ہیں جبکہ خود خرید ے گئے سامان کی قیمت 1 5ہزار روپے تک بنتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پمز ہسپتال میں عرصہ دراز سے آرتھو پیڈ ک شعبہ کے ڈاکٹرز دوران آپریشن صرف ٹائوٹ مافیا سے خریدے گئے اوزار ہی استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مریض کی طرف سے خود خریدے گئے اوزار غیر معیاری کہہ کر واپس کر دئیے جاتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ آرتھوپیڈک کے ڈاکٹر ز ایمرجنسی میں آپریشن نہیں کرواتے بلکہ مریض کو وارڈ میں داخل کروا کر آپریشن سے ایک رات پہلے سامان کی فہرست پکڑا د ی جاتی ہے اور پھر ٹائوٹ مافیا ز مریض کے پاس پہنچ کر اس کو بیڈ پر سامان اسی رات پہنچا دیا جاتا ہے۔ تب جا کر اسکا آپریشن کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ پمز ہسپتال میں گائنی اور جنرل سرجری میں اس سے قبل ٹائوٹ مافیا کا راج رہا ہے جن کے خلاف انتظامیہ نے سخت آپریشن کر کے کنٹرول کیا تھا لیکن اب دوبارہ ٹائوٹ مافیا نے پمز میں اپنے پنجے گاڑھ دئیے ہیں اور غریب مریضوں کی جیبوں پر اپنے ہاتھ صاف کر رہے ہیں ۔