لاہور( این این آئی)انٹر نیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن آپریشنل سیفٹی آڈٹ کی ٹیم نے پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز کا آڈٹ مکمل کر لیا،آڈٹ ٹیم کی جانب سے اپنی عبوری رپورٹ میں اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ،پی آئی اے کی 2018 میں ہونے والے آڈٹ کے مقابلے میں مشاہدات کئی درجہ کم نکلے ۔
انٹر نیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن آپریشنل سیفٹی آڈٹ کی ٹیم نے 5 روزہ آڈٹ کے دوران پی آئی اے کی سیفٹی کے ایک ہزار 72 پیرا میٹر کے اوپر مکمل جانچ کی ، آڈٹ کی عبوری رپورٹ کے مطابق پی آئی اے نے 98.5فیصد پیرامیٹرپر آڈٹ کو مطمئن کرلیا جبکہ دیگر کا جواب ابھی دیا جانا باقی ہے، عالمی آڈٹ ٹیم کی جانب سے پی آئی اے کے تمام شعبہ جات کا آڈٹ کیا گیا،پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن پسنجر سروسز ،سیفٹی سکیورٹی انجینئرنگ سمیت اہم شعبہ جات مکمل جانچ کی آڈٹ کا مقصد پی آئی اے کے سیفٹی معیار اور طیاروں کی جانچ پڑتال ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایئر لائنز کا ہر دو سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جاتا ہے ،انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے تحت تجارتی ہوا بازی کی حفاظت کی کارکردگی کے نتائج جاری کیے جاتے ہیں ، نتائج سے ظاہر ہوگا کہ ہوائی حادثات کی روک تھام میں آئی او ایس اے (ایاٹا آپریشنل سیفٹی آڈٹ)کی کتنی اہمیت ہے اور اس کی پاس داری کتنی ضروری ہے ۔یورپین یونین کی جانب سے معطلی کے بعد پی آئی اے کا اس آڈٹ کو کلیئر کرنا بہت اہم ہے ،آڈ ٹ ٹیم کی جانب سے اطمینان کا اظہار سے پی آئی اے کی فلائٹ سیفٹی خدشات کا دبائوبہت کم ہوگا۔