جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

مسلسل بارشوں سے برسوں بعد پاکستان کے تمام ڈیم مکمل طور پر بھر گئے،پہلی مرتبہ بجلی کی پیداوار میں بھی ریکارڈ اضافہ

datetime 7  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ +این این آئی) ملک کے تمام ڈیم مکمل طور پر بھر گئے ہیں، منگلا ڈیم اور تربیلا ڈیم میں پوری صلاحیت کے مطابق پانی کا ذخیرہ کر لیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ راول ڈیم، خان پور ڈیم، حب ڈیم اور دیگر بھی پانی سے مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی مکمل بھر جانے سے بجلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ

9 ہزار میگاواٹ پن بجلی پیدا کی گئی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تغیراتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں میں بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے فلڈز کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر برائے آبی وسائل محمد فیصل واؤڈا، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹنٹ جنرل محمد افضل، چیئرمین این ایچ اے، چیئرمین فلڈ کمیشن، ڈی جی میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ و دیگر سینئر افسران شریک، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی،چیئرمین این ڈی ایم نے وزیر اعظم کو ملک میں مون سون، مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں کی صورتحال، جانی و مالی نقصانات اور این ڈی ایم اے کی جانب سے ریلیف سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور فلڈ کمیشن حکام نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ حالیہ مون سون کے نتیجے میں اس سال ملک کے اکثر حصوں اور خصوصا سندھ اور بلوچستان میں ماضی کی نسبت زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ دریاؤں کی صورتحال کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت تمام دریاؤں میں درمیانے درجے کا بہاؤ ہے۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ملک کے تمام ڈیم پانی سے مکمل طور پر بھر چکے ہیں جس کی بدولت پانی کی دستیابی کی

صورتحال تسلی بخش رہے گی۔ چیف سیکرٹری صاحبان نے صوبہ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات، ریلیف سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ قوی امید ہے کہ مون سون کا دورانیہ وسط ستمبر تک رہے گا۔مزید سیلابی صورتحال کے پیدا ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔

پاک آرمی کی جانب سے ریلیف سرگرمیوں کے بارے میں بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تغیراتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں میں بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے چیئرمین این ڈی

ایم اے کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر صوبہ سندھ اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں نقصانات کا جائزہ لیا جائے تاکہ ریلیف سرگرمیوں کو مزید بہتر اور نقصانات کا ازالہ کرنے کے حوالے سے وفاق اور صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر حکمت عملی تشکیل دے سکیں۔

موضوعات:



کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…