فیصل آباد (آن لائن) طبی ماہرین نے کرونا خدشات کے پیش نظر موجودہ سیزن میں شمالی علاقہ جات کے تفریحی ٹورز کو غیر محفوظ قرار دے دیا۔ حکومت پاکستان کی طرف سے کرونا کیسز کے خاتمہ پر ملکی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے شمالی تفریحی مقامات کو سیروتفریح کے لیے کھول دیا
۔ جس پر ملک بھر کے سیاحوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شمالی علاقہ جات، مری، وادی ہنزہ، قلات، کالام سمیت تفریحی مقامات کا رخ کر لیا، ملک بھر سے مختلف مقامات سے آنیوالے شہریوں کی بڑی تعداد کے باعث کرونا پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ الائیڈ ہسپتال ڈاکٹر خرم الطاف اپنی فیملی کے ہمراہ سیروتفریح کیلئے وادی ہنزہ گئے جہاں پر انہیں نزلہ وزکام، بخار سمیت کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر واپس آ گئے، فیصل آباد پہنچنے پر کرونا ٹیسٹ کروائے گئے تو ایم ایس اور ان کے تین بچوں کے ٹیسٹ پازیٹو آنے پر گھر میں قرنطینہ کروا دیا گیا جس پر حکومت کی طرف سے شمالی علاقہ جات میں سیروسیاحت کے لیے جانے والوں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ کرونا ایس او پیز کا مکمل خیال رکھیں اور کرونا کی احتیاطی تدابیر کو اپنائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی علاقہ جات سیروتفریح کیلئے جانے والوں میں اگر کرونا وائرس میں اضافہ دیکھنے میں آیا تو حکومت سیروسیاحت پر پابندی لگانے اور سیاحتی مقامات کو بند کرنے پر غور کریگی۔ شہریوں کو چاہیے کہ وہ حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے سے قبل ہی کرونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں اور تفریحی ٹورز کے بعد کرونا ٹیسٹ کروائیں تاکہ اس موذی مرض کو دوبارہ بڑھنے سے روکا جا سکے۔