منگل‬‮ ، 02 ستمبر‬‮ 2025 

پوری دنیاسمیت لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کشمیریوں نے بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا ، سخت سکیورٹی کے با وجود وادی بھر میں احتجاجی مظاہرے، بھارت کیخلاف شدید نعرہ بازی

datetime 15  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر (آن لائن)لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر کے کشمیریوں نے بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا،سخت سکیورٹی کے باوجود وادی بھر میں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اور بھارت اور ان کی کٹھ پتلی حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پوری دنیا میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے عالمی برادری کو یہ پیغام دیا کہ وہ اپنی مادر وطن پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔حریت قیادت سید علی گیلانی ، آل پارٹیز حریت کانفرنس ، میر واعظ عمر فاروق نے اپنے الگ الگ بیان میں کہا ہے کہ س دن کو غیرقانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کالعدم قرار دیا جارہا ہے ہے۔ حریت رہنماوں اور دیگر تنظیموں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانے کے لئے پوری دنیا میں بھارتی سفارت خانوں کے ذریعہ بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔ اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے بھارت پر کشمیر میں مظالم کا سلسلہ روکنے اور مسلہ کشمیر کے حل کے لئے اپناکردا ر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ حریت رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کا ذکر کرتے ہوئے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جو قوم غضب کا سہارا لیتی ہے اور دوسروں کو ان کی آزادی سے محروم کرتی ہے ، وہ اپنی آزادی کا جشن منانے کا ہر حق کھو دیتی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کو اپنا یوم آزادی منانے کا اخلاقی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے جموں و کشمیر کے عوام اور زمین کو فوجی طاقت کے ذریعے گذشتہ 73 سالوں سے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کے زیر قبضہ علاقے اور اس کے انتہائی سفاکانہ نفاذ کے حوالے سے عضلاتی اقدام جموں و کشمیر کی المناک داستان کا انتہائی سخت باب تھا۔ انتہائی سخت سکیورٹی ہونے کے باوجود لوگوں نے گلی ،محلوں اور سڑکوں پر نکل کر بھارت کے خلاف نعرہ بازی کی اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…