واشنگٹن(این این آئی )امریکا کے انڈیانا یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کے محققین نے ڈیڑھ ہزار کے قریب افراد کے سروے میں دریافت کیا ہے کہ ایک تہائی افراد کو کووڈ 19 کے طویل المعیاد اثر کے طور پر بالوں سے محرومی کے مسئلے کا سامنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے
یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی ایک تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد بالوں سے تیزی سے محرومی کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد میں وبا سے پہلے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہوا ۔ویسے تو روزانہ 30 سے 150 بالوں کا جھڑنا معمول ہوتا ہے مگر ٹیلوجین ایفیویوم میں بال گچھوں کی شکل میں ٹوٹ کر گرتے ہیں۔یہ اثر عموما عارضی ہوتا ہے اور بالوں کے گرنے کا معمول کا چکر 6 ماہ میں بحال ہوجاتا ہے۔مگر ڈاکٹر شیرون کا کنا تھا کہ ابھی ہم نہیں جانتے کہ کووڈ 19 کا بالوں پر اثر مختلف انداز سے ہوتا ہے یا مریض کس طرح اس پر قابو پاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ابتدائی دن ہیں اور یہ نیا وائرس ہے۔ان کے بقول وہ اب مریضوں کی مانیٹرنگ طویل عرصے تک کرکے بالوں پر وائرس کے اصل اثرات کا تجزیہ کریں گی۔