اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف حکومت کی جانب سے مسلم لیگ ن دور کے دوران میں بنائی گئی ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے تحت فارما کمپنیوں کو قیمتیں بڑھانے کی اجازت کے بعد خدشہ ہے کہ 80 ہزار سے زیادہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا،کوروناکے علاج کیلئے ملک میں تیار کی جانیوالی دوا تیاری سے قبل ہی مہنگی ہوجائیگی۔ وزیراعظم عمران خان کے احکامات کے
باوجود کورونا اور دیگر پیچیدہ امراض کے علاج کیلئے استعمال کی جانے والی ادویات کی قیمتوں میں ناقابل برداشت حد تک اضافہ کیاگیا جارہا ہے ۔قومی موقر نامے 92کی رپورٹ کے مطابق ڈرگ اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن دور میں بننے والی ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے تحت ملک میں افراط زر اور مہنگائی کی شرح کے حساب سے فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو عام ادویات کی قیمتوں میں 7 فیصد جبکہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 5فیصد اضافہ کرنیکا اختیار دیا گیاتھا ۔ادویات قیمتوں میں ممکنہ اضافے سے ملک میں موجود کورونا سے متاثرہ مریضوں کیلئے بھی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔کوروناکے علاج کیلئے تیار کی جانیوالی دوا ریمیڈس ویر، جسکی قیمت ساڑھے دس ہزار روپے مختص کی گئی تھی، اسکی قیمت میں بھی800روپے اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے تدارک کیلئے استعمال کی جانے والی یہ دوا ابھی ملک میں تیاری کے مراحل میں ہے جسے 15 فارما کمپنیاں تیار کر رہی ہیں۔ وفاقی حکومت کی طرف سے ادویات قیمتوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے بعد کورونا کے علاج کیلئے تیار کی جانے والی دوا بھی مہنگی ہو جائے گی کیونکہ اس دوا پر بھی وہی فارمولا لاگو ہو گا ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دو مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کی تھی تاہم وہ آٹے ، پٹرول اور چینی مافیا کی طرح اب ادویات مافیا کے سامنے بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئے جسکے بعد فارما سٹوٹیکل کمپنیوں کی ڈیمانڈ کے مطابق ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔