روم(این این آئی) طبی ماہرین کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ تھوڑا بہت موٹاپا بھی شدید کورونا وائرس اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔حال ہی میں یورپین جرنل آف اینڈورائنولوجی میں شائع کی جانے والی تحقیق میں اٹلی کے ہسپتال کے کورونا وائرس سے متاثرہ 482 مریضوں کا جائزہ لیا گیا۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسے لوگ جن کا بی ایم آئی 30 ہے ان میں سانس سے متعلق مسائل کے خطرات زیادہ ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے مریض جن کا بی ایم آئی 35 ہے ان میں موت کے امکانات بھی زائد ہیں۔ محققین کے مطابق موٹاپے کا شکار کورونا وائرس کے مریضوں میں سے 52 فیصد کو سانس سے متعلق مشکلات کا سامنا تھا، 36 فیصد مریضوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کیا گیا جب کہ ان میں سے ایک چوتھائی مریضوں کو سانس لینے کے لیے وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی۔ شائع تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار 30 فیصد کورونا وائرس کے مریض علامت ظاہر ہونے کے 30 دن کے اندر ہی دم توڑ گئے۔مطالعے کے شریک مصنف اور الما میٹر اسٹڈیورم یونیورسٹی کے ڈاکٹر میٹیو روٹولی کا کہنا ہے کہ موٹاپے سے کسی بھی شخص میں دوسری بیماریوں کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں جن میں ٹائپ ٹو ذیابیطس، امراض قلب اور کینسر جیسی بیماریاں شامل ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مطالعے میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ہلکا موٹاپا بھی بہت زیادہ خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔ طبی ماہرین کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ تھوڑا بہت موٹاپا بھی شدید کورونا وائرس اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔حال ہی میں یورپین جرنل آف اینڈورائنولوجی میں شائع کی جانے والی تحقیق میں اٹلی کے ہسپتال کے کورونا وائرس سے متاثرہ 482 مریضوں کا جائزہ لیا گیا۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسے لوگ جن کا بی ایم آئی 30 ہے ان میں سانس سے متعلق مسائل کے خطرات زیادہ ہیں۔