کوئٹہ(این این آئی)محکمہ صحت کے عملے کی کارروائی ،سرکاری اور جعلی ادویات برآمد، گودام اور ادویات فروخت کرنے والی کمپنی سیل کردی گئیں ۔ سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین خان جمالدینی کے مطابق منگل کو کوئٹہ میں سرکاری اور جعلی ادویات فروخت کرنے والے گروہ کی اطلاع موصول ہوئی جس پر وزیراعلی بلوچستان کی خصوصی کمیٹی براے محکمہ صحت کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم کٹکیزئی،
سنیئر ڈرگ انسپکٹرز سرور خان کاکڑ اور دیگر معاونین نم کوئٹہ کے یٹ روڈ پر واقع فلیٹ پر چھاپہ مار کر سرکاری ایم ایس ڈی کی اسٹمپ شدہ ادویات کو ایماکسی کلیو کے انجکشن اور گولیاں برآمد کرکے سرکاری اسٹمپ کو مٹانے کے لیے سرجیکل بلیڈ اور کیمکل برآمد کر لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ رہائشی فلیٹ کو میڈیسن کا گودام بنایا گیا تھا فلیٹ سے بڑی تعداد میں آپریشن کے دوران ٹانکوں میں استعمال ہونے والے اسٹرلائزڈ دھاگے(کیٹگٹ,سوچرز اور وکرلز) برآمد کیے گئے ہیں ، اسی فلیٹ سے ملکی طور تیار شدہ مشہور ادویات سے ملتی جلتی نقلی ادویات بھاری مقدار میں برآمد کرلی گئیں ہیںیہ ادویات آدھی قیمت پر مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی تھیںتمام ادویات سرکاری قبضے میں لے کر ٹیسٹ کے لیے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے جبکہ ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت کیس رجسٹرڈ کرکے مزید کاروائی کے لیے صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ بھجوا دیا گیااور فلیٹ کو سیل کر دیا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ یٹ روڈ پر واقع فضل میڈیسن پلازہ میں حفیظ ٹریڈرز کے فلیٹ پر بھی چھاپہ مارا گیااس فلیٹ میں لاہور کے ایک گھر کی بنی ہوئی نقلی ادویات کی بھاری مقدار برآمد کر کے ڈرگ ایکٹ 1976 کے قانون کے تحت سیل کر دیاگیاان ادویات کا اسٹاک غیر قانونی طور پر فلیٹ کے دو کمروں میں رکھا ہو اتھا، انہوں نے بتایا کہ حفیظ ٹریڈرز کے پاس ڈرگ سیل لائسنس اور ادویات کے وارنٹی بل بھی موجود نہ تھے تمام
میڈیکل سٹورز کوہدایت کردی گئی ہے کہ وہ صرف کمپنی کے مقرر کردہ ڈسٹری بیوٹرز سے ادویات خریدیںاور ان ادویات کے ساتھ وارنٹی بل ضرور طلب کریں سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین خان جمالدینی نے تمام ڈرگ انسپکٹرز کوسختی سے ہدایت کی کہ وہ ادویات اور ان کی کوالٹی پر نظر رکھیںاور عوام کو اصلی ادویات کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریںنقلی ادویات بنانے اور بیچنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔