بیجنگ (نیوزڈیسک)انٹرنیٹ پر ویڈیوز جیسی قدرے بھاری فائلز ڈان لوڈ کرنا سست سپیڈ کی وجہ سے درد سر بن جاتا ہے لیکن چینی کمپنی ہواوے نے ایک ایسے تجربے میں کامیابی حاصل کر لی ہے کہ جو انٹرنیٹ کو واقعی ہر ایک کے لئے برق رفتار بنانے کی طرف بڑا قدم کہا جا سکتا ہے۔
ہواوے کا کہنا ہے کہ اس کے سائنسدانوں نے 1 Terabits per second یعنی ایک ٹیرا بٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے چلنے والے براڈبینڈ انٹرنیٹ کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ برطانیہ میں انٹرنیٹ کی موجودہ سپیڈ کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایچ ڈی فلم اوسطا ایک گھنٹے میں ڈان لوڈ ہوتی ہے لیکن چینی سپیڈ کے زریعے محض ایک سیکنڈ میں 33 ایچ ڈی فلمیں ڈان لوڈ ہو سکیں گی۔ چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کی اہم بات یہ ہے کہ اسے موجودہ براڈبینڈ نیٹ ورک میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انٹرنیٹ صارفین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد اور منتقل کئے جانے والے ڈیٹا کی بہت بڑی مقدار کے پیش نظر چینی کمپنی کی نئی ٹیکنالوجی عام صارفین کو تیز ترین انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لئے انتہائی اہم قدم قرار دیا جارہا ہے، اور چونکہ اسے موجودہ نیٹ ورک میں استعمال کیا جا سکتا ہے اس لئے اس کی جلد دستیابی کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔
چینی دنیا بھر میں بازی لے گئے،انٹرنیٹ کی رفتاراتنی تیز کہ ایک سیکنڈ میں 33فلمیں ڈاون لوڈ کر لیں
27
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں