لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے پنجاب میں ٹائیفائیڈ بخار بھی سر اٹھانے لگا ہے۔رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ٹائیفائیڈ بخار کے 28 ہزار مریض رپورٹ ہوئے ہیں جو مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔قومی روزنامے کے مطابق ٹائیفائیڈ بخار اور کورونا وائرس کی ملتی جلتی
علامات سے ڈاکٹرز پریشان ہوگئے ہیں۔رکن ایڈوائزری گروپ پروفیسر ڈاکٹر جاوید حیات کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے بعد اب ٹائیفائیڈ بخار بھی بے قابو ہونے لگا ہے، گندا پانی اور مضر صحت خوراک ٹائیفائیڈ کی بڑی وجہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بخار، کھانسی، جسم درد، پیٹ کی خرابی ٹائیفائیڈ اور کورونا وائرس کی علامات ہیں۔ڈاکٹر جاوید حیات نے کہا کہ ٹائیفائیڈ میں بخار 103 اور 104 تک ہوتا ہے۔خیال رہے کہ صوبے پنجاب میں 47 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کے مریض میں مبتلا ہیں جب کہ 890 اموات ہوچکی ہیں۔پنجاب میں بڑھتے کورونا وائرس کے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت نے پنجاب حکومت کو دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ اسے قابو کیا جاسکے۔