لاہور( این این آئی )وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت 90 شاہراہ قائد اعظم پر صوبائی کابینہ کا 29 واں اجلاس منعقد ہوا – اجلاس میں پنجاب مینارٹی امپاورمنٹ پیکیج کے تحت ہائر ایجوکیشن کے سرکاری اداروں میں داخلے کیلئے اقلیتوں کی 2 فیصد نشستیں مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا- پنجاب کابینہ نے ہائر ایجوکیشن کے سرکاری اداروں میں داخلے کیلئے اقلیتوں کی 2 فیصد نشستیں
مختص کرنے کی منظوری دی-کابینہ نے ایل ڈی اے پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز رولز 2014 میں ترمیم اور ایل ڈی اے لینڈ یوز رولز 2019 کی اصولی منظوری دی-اجلاس میں ایل ڈی اے پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیمز سے متعلقہ امور کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی-کمیٹی صوبائی وزراء کی سفارشات کی روشنی میں مزید اقدامات کرے گی -کابینہ نے کورونا وباء سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر صوبے میں سخت مالیاتی ڈسپلن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا اورپنجاب کابینہ نے صوبے میں غیر ضروری اخراجات پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ نئی ضمنی گرانٹس کے اجراء پر بھی پابندی لگا دی ہے تا ہم تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی معمول کے مطابق جاری رہے گی- اجلاس میں کابینہ کی سٹینڈ نگ کمیٹی برائے قانون سازی کے ٹرمز آف ریفرنس میں ترمیم کی منظوری دی گئی- ترمیم کے تحت کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون سازی کو اضافی اختیارات تفویض کئے جائیں گے-اجلاس میں محتسب پنجاب کے سروس کنٹریکٹ میں ایک سال توسیع کی منظوری دی گئی-پنجاب انوائرمنٹل ٹربیونل لاہور کیلئے ممبر( ٹیکنیکل )کی تقرری سے متعلقہ ضروری امور کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی-کابینہ نے آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن ایکٹ 2019 اور ایکریڈیشن اتھارٹی اینڈ فریمنگ آف آلٹر نیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن رولز 2020 کی منظوری دی- ملتان میں محکمہ خوراک کی پرانی عمارت میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال کے قیام کے منصوبے کا جائزہ لینے کیلئے وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی- وزارتی کمیٹی اس ضمن میں حتمی سفارشات پیش کرے گی- اجلاس میں صوبائی کابینہ کے 28 ویں اجلاس کے منٹس کی توثیق کی گئی جبکہ کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 29 ویں ، 30 ویںاور 31 ویںاجلاس کے فیصلوں کی منظوری دی گئی-اجلاس میں کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 27 فروری ، 10 مارچ ، 19مارچ اور 28 مارچ کو منعقد ہونے والے خصوصی اجلاسوں کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی اورکابینہ کی سٹینڈ نگ کمیٹی برائے قانون سازی کے 22 ویں اجلاس کے فیصلوں کی منظوری دی گئی-
وزیر اعلی عثمان بزدار نے سینئر وزیر عبدالعلیم خان اور چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک کی کابینہ اجلاس میں شرکت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی خدمت کا سفر جاری و ساری رہے گا- کسی کو عوامی خدمت کے سفر میں رکاوٹ نہیں ڈالنے دیں گے -کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی جاری رہے گی-پوری ٹیم کو ساتھ لیکر چلوں گا – صوبے میں گڈ گورننس کیلئے آخری حد تک جاؤں گا- عوام کو سہولت دینے
کیلئے سروس ڈلیوری کو مزید بہتر بنائیں گے – میری سیاسی و انتظامی ٹیم فیلڈ میں نکل کر عوام کے مسائل کے حل کو ترجیح دے- اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی- کورونا کے ساتھ گندم خریداری مہم اور انسداد ڈینگی کے لئے بھی متحرک انداز میں کام کیا جائے – درپیش چیلنجز سے اکٹھے ہوکر نمٹیں گے – مشکل حالات میں ثابت قدم رہتے ہوئے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں –
آزمائش کی گھڑی میں سب کو اکٹھے ہو کر فرائض سرانجام دینے ہیں – گندم خریداری کا ہدف پورا کریں گے – کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا- ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلا امتیازکارروائی جاری رہے گی- کورونا وباء سے نمٹنے اور ضروری ساز و سامان کی خریداری کے لئے 25 ارب روپے کے فنڈز دیئے ہیں -کورونا وباء کے خلاف کام کرنے والے ڈاکٹروں اور سٹاف کو سلام پیش کرتے ہیں – ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ پروفیشنلز کی تنخواہوں سے کورونا فنڈ کیلئے کی جانے والی کٹوتی واپس ہو گی
اورانہیں پوری تنخواہ دی جائے گی-اس ضمن میں محکمہ صحت کو ہدایات جاری کر دی ہیں – کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے میں مصروف ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو اپریل سے اضافی تنخواہ بھی ملے گی- کورونا وباء پر قابو پانے تک اضافی تنخواہ ملتی رہے گی-کابینہ کوسالانہ ترقیاتی پروگرام اور صوبے کی مالی پوزیشن کے حوالے سے آگاہ کیا گیا-گندم خریداری مہم کے بارے میں بھی کابینہ کے شرکاء کو بریف کیا گیا -کورونا وباء کی تازہ صورتحال ، حکومتی اقدامات اور علاج معالجے کے انتظامات کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی گئی-صوبائی وزرائ، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میںشرکت کی-