ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں نے طبی ماہرین کیلئےمعلومات تک رسائی مشکل بنا دی ،اقوام متحدہ نے مودی سرکار کو بے نقاب کردیا

datetime 28  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حکام کی طرف سے انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ورافرادکے لئے بنیادی معلومات تک رسائی کو مشکل بنا دیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی ڈیوڈ کے یی نے اپنی رپورٹ

’’ وبائی امراض اور اظہار رائے کی آزادی‘‘ میں کشمیر میں انٹرنیٹ پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے عائد کردہ پابندیوںکی وجہ سے بنیادی معلومات تک رسائی حاصل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔یہ رپورٹ انسانی حقوق کونسل کے 44 ویں اجلاس میں پیش کی جارہی ہے جورواں سال15 جون سے شروع ہوگا اور 3 جولائی تک جاری رہے گا۔رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے دوران انٹرنیٹ پر پابندیوں کا تسلسل پریشان کن ہے۔وبائی مرض کے دوران انٹرنیٹ کی بندش خاص طور پر پریشان کن ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بات بہت اہم ہے بھارتی حکومت نے کشمیر میں انٹرنیٹ پر طویل عرصے سے پابندی عائد کررکھی ہے۔ رپورٹ میںاگست 2019 میں اقوام متحدہ کے ماہرین کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کئی بااختیار لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے کسی جرم کا بہانہ بنائے بغیر ہی کشمیری عوام پر اجتماعی سزا نافذکر رکھی ہے۔بھارت کی سپریم کورٹ نے 2020 ء کے اوائل میں حکومت سے کہاتھا کہ وہ اس سلسلے میںکشمیر میں جاری اپنی کارروائیوں کا جواز پیش کرے ۔لیکن کشمیر میں لوگوں کو اب بھی انٹرنیٹ کی محدود سائٹس اور انتہائی سست رفتار کے ساتھ رسائی حاصل ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے پانچ ماہرین کے ایک گروپ نے22 اگست 2019 کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی ، معلومات تک رسائی اور پرامن احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن ختم کرے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…