ٹوکیو(این این آئی)جاپان میں وزیراعظم شنزو آبے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بر وقت اقدامات کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے سخت عوامی تنقید کی زد میں ہیں۔ حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں انہیں کتے کے ساتھ دل بہلاتے دیکھا گیا جس پر عوامی حلقوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر سخت ردعمل سامنے آیا۔ جاپانی وزیراعظم شنزو آبے کے بعد اب ان کی اہلیہ اکی آبے بھی عوامی تنقید کی
زد میں ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ناقدین نے کہا کہ وزیراعظم شنزو آبے کرونا بیماری کی روک تھام کے لیے بروقت کوئی قدم نہیں اٹھا سکے جس کے نتیجے میں یہ بیماری جاپان میں بڑے پیمانے پر پھیلی ہے۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی طرف سے رد عمل بہت تاخیر سے سامنے آیا، اس وقت تک بیماری کافی پھیل چکی تھی۔جاپانی وزیراعظم شنزو آبے نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرپر ایک پوسٹ میں شہریوں سے گھروں میں تنہائی اختیار کرنے کی تاکید کی تو اس پر ہیش ٹیگ آپ کا اپنے بارے میں کیا خیال ہے ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا۔سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جاپانی وزیراعظم صوفے پر براجمان اپنے کتے کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ اس کے بعد چاہے پیتے ہیں اور ایک کتاب کا بھی مطالعہ کرتیہیں۔ اس کے بعد ان کی بیوی وہاں پہنچ آتی ہیں۔اس سارے منظر پر عوام سخت ناراض ہیں۔ لوگوں کاکہنا ہیکہ وزیراعظم شنزو آبے کا طرز عمل لاپرواہی اور غفلت پرمبنی ہے۔جاپانی خاتون اول اکی آبے پرعوام کے غصے کی ایک وجہ ان کا تنہائی کے اپنے اصول کو توڑنے کا ایک واقعہ بھی ہے جس میں وہ 50 افراد کے ہمراہ ایک مزار پر گئیں۔وزیر اعظم کے دفتر نے ابھی تک اس واقعے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔اکی آبے کو مزار پرجانے اور اس کی تصاویر شائع کرنے کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب وہ چیری کھِلنے کے نظارے میں شریک تھیں۔ وہ لوگوں کو گھرمیں تنہائی اختیار کرنے کا مشورہ دے رہی تھیں اور خود ھجوم میں گھوم رہی تھیں۔ تاہم وزیراعطم آبے نے اس کا دفاع کیا اور کہا کہ یہ ایک ریستوراں میں نجی نوعیت کا اجتماع تھا۔