ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کرونا وائرس کے علاج کیلئے کلورو کوئن کی دوا استعمال کرنے سے آپ کونسے بڑی نقصان کا شکار ہو سکتے ہیں ؟ ڈریپ نے عوام کو خبردار کردیا

datetime 24  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) کووِڈ-19 کے ممکنہ احتیاطی علاج کے طور پر متعدد افراد کی جانب سے کلوروکوئن کے استعمال کی رپورٹ موصول ہونے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ یہ دوا جگر کو بری طرح نقصان پہنچا سکتی ہے اور دل کے دورے کا بھی سبب بن سکتی ہے۔ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر عاصم رئوف کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ

لوگوں نے طبی ماہرین کے مشورے کے بغیر ہی دوا کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے، ہم ان کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اس دوا کے خطرناک سائیڈ ایفیکٹس ہیں جس کی وجہ سے ہم نے فیصلہ کیا کہ اسے ان ادویات کی فہرست میں شامل کردیں جو ڈاکٹر کے نسخے پر فروخت کی جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کنٹرولڈ ادویات کی طرح میڈیکل اسٹورز کو کلوروکوئن فروخت کرنے پر ماہرِ طب کے نسخے کی نقل اپنے پاس رکھنی ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے دوا کا ذخیرہ لینا شروع کردیا ہے اور ہمارے ریکارڈ کے مطابق اس وقت مارکیٹ میں ڈھائی کروڑ گولیاں اور 9 ہزار کلوگرام خام مال موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ذخیرہ ایک سال تک چل سکتا ہے لیکن عوام کی جانب سے بلاجواز خریداری اور ذخیرے سے مارکیٹ میں کمی ہوسکتی ہے۔ڈاکٹر عاصم رف نے کہا کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر کلوروکوئن کا استعمال اعضائے رئیسہ مثلا جگر اور دل کو نقصان پہنچا سکتا ہے کیوں کہ یہ ایک زہریلی دوا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے نے کووِڈ 19 کے علاج کے لیے کلوروکوئن) دوا کے استعمال کی منظوری دی ہے، انہوں نے کہا تھا کہ اس دوا کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں۔امریکی صدر نے کہا تھا کہ

عموما ایف ڈی اے کسی دوا کی منظوری کے لیے کافی وقت لیتی ہے لیکن صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس کی فوری منظوری دی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد دنیا بھر میں لوگوں نے اس دوا کو احتیاطی علاج کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا تھا۔تاہم اسی دوران ایف ڈی اے نے ایک بیان جاری کر کے واضح کیا کہ انہوں نے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کے علاج کے لیے اس دوا کی

منظوری نہیں دی اور وہ ابھی اس پر تحقیق کررہے ہیں۔بعد ازاں ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کلوروکوئن کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک پرانی دوا ہے جو ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہوتی تھی لیکن اچانک یہ مارکیٹ سے غائب ہوگئی، اس دوا کی برآمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور ہم نے ملک بھر میں ذخیرہ حاصل کرلیا ہے اس کے علاوہ ہم نے ماہرین سے بھی رابطہ کیا ہے کہ اس بات کی جانچ کریں کہ کیا اسے بطور علاج استعمال کیا جاسکتا ہے۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ اسے احتیاطی علاج کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…