جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

کرونا سے بچاؤ کیلئے آدھی رات کو اذانیں، لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر اذانیں دیں اور توبہ و استغفار کریں، قدرتی آفت سے بچنے کیلئے اہم پیغام

datetime 22  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن سندھ کے نائب صدر و سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ شبیر حسن انصاری نے کرونا وائرس کو قدرتی آفت قرار دیتے ہوئے رات کو پونے بارہ بجے مساجد میں آذانیں دلوا دیں،عوام سے اپیل کی کہ وہ کرونا سے بچاؤ کے لیئے اپنے گھروں کی چھتوں پر اذان دیں، استغفار کریں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے مستقبل میں گناہوں سے مکمل توبہ کرتے ہوئے دین کے احکامات اور شرعی اصولوں پر اپنی زندگی گزاریں گے تا کہ اس قدرتی آفت سے نجات مل سکے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن ہاؤس کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں کیا، شبیر حسن انصاری نے کہا کہ چین نے اپنے شہریوں کو گھروں تک محدود کیا تو ضرورت کی ہر چیز ان کے دروازے پر دستک دے کر ان کو مہیا کی اور یہی صورتحال اٹلی اور دیگر دوسرے متاثرہ ممالک میں دیکھی جاسکتی ہے، جبکہ اس کے برعکس ہماری یہ حالت ہے کہ ہم اپنی عوام کو پینے کا ایک گھونٹ پانی بھی مہیاکرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اور بازار اور دکانیں بند کر کے بیٹھے ہیں، ہمارے ملک میں روز کمانے اور روز کھانے والوں کی اکثریت ہے، ہم نے بھی سوچا ان لوگوں کا کیا ہوگا، پندرہ دنوں تک سرکاری دفاتر اور مارکیٹیں بند کرکے بیٹھ گئے ہیں کیا ہم اس کے متحمل ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ احتیاط ضروری ہے لیکن ایک حد تک، تمام لوگ مارکیٹیں کھولیں، دفاتر کھولیں اور بازار کھولیں، ایک سچے مسلمان ہو کر اللہ کی مدد مانگیں، اسلامی تاریخ ہمارے سامنے ہے اپنے گناہوں سے توبہ کریں اور رب کریم سے مدد طلب کریں کہ وہ ہم سب کو محفوظ رکھے بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے، انہوں نے کہا کہ کرونا وبا ئی مرض ہے اور احتیاط ہی سب سے بہترین بچاؤ ہے، اگر وفاقی حکومت یہی احتیاط آج سے ایک ماہ قبل کر لیتی تو صورتحال اس مقام تک ہی نہ پہنچتے، اپنی نا اہلی کو چھپانے کے لیے حکومت لوگوں کے کرونا سے خوفزدہ کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک مسلمان کا موت پر یقین ہے ایمان ہے اور سچا مسلمان کبھی بھی دنیاوی آفتوں سے گھبراتا نہیں ہے بلکہ جذبہ ایمانی کے ساتھ ان کا مقابلہ کرتا ہے، اس وقت جو باتیں پھیلائی جارہی ہے وہ صرف ہمارے ایمان کی کمزوری ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں بے شک جس نے اللہ پر توکل کیا وہ فلاح پاگیا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…