اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

جیلوں میں قیدیوں کی ہلاکت اور ان کی وجوہات بارے اسلام آبا د ہائی کورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 14  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیلوں میں قیدیوں کی ہلاکت اور ان کی وجوہات کے تفصیلات طلب کرلیں۔ہفتہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اڈیالہ جیل میں قید سزائے موت کے قیدی و درخواست گزار خادم حسین کے علاوہ جیل حکام، وزارت صحت اور داخلہ کے نمائندے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

وزارت انسانی حقوق کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ جیلوں میں انسانی حقوق پامالیوں کا جائزہ لینے کے لیے وزارت انسانی حقوق نے 2 نمائندے مقرر کردئیے ہیں، عدالت اگر حکم دے تو ہم قانونی معاونت کے حوالے سے تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی ریاست کی قید میں ہو تو ریاست پر ذمہ داری آتی ہے کیونکہ جیل کا قیدی مکمل طور پر ریاست پر انحصار کرتا ہے، آزاد شخص پر ریاست کی ذمہ داری کم اور کوئی ریاست کی قید میں ہے تو ذمہ داری بڑھ جاتی ہے، جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اہم مسئلہ ہے جس پر آج تک کسی کو احساس نہیں ہوا، جیلوں میں تو صفائی ستھرائی کے حالات بھی اچھے نہیں۔عدالت نے اڈیالہ جیل کے ڈاکٹر سے استفسار کیا یہ حقیقت نہیں کہ بااثر قیدیوں کو اچھی سہولت جب کہ عام قیدیوں کو اچھی نہیں ملتی، کسی قیدی کو ہیپاٹائٹس ہو یا کوئی بیماری ہو تو دیکھ بھال ریاست کی ذمہ داری ہے، شدید بیمار قیدی کو جیل میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔کیا کوئی ڈیٹا ہے کہ کتنے قیدی آج تک دوران قید فوت ہوئے اور وجہ کیا تھی، اگر جیل میں کسی قیدی کی موت ہو جائے تو اس کی انکوائری کیسے ہوتی ہے، نیلسن مینڈیلا نے جیل قیدیوں کے حوالے سے جو کچھ کہا وہ اپنے دفتروں میں لگا کر رکھیں،اسلام کی تعلیمات میں بھی قیدیوں کے حقوق کا واضع ذکر موجود ہے، جب ڈاکٹر کسی قیدی مریض کا علاج تجویز کردے تو اسے فوری علاج کیلئے ہسپتال لے جائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…