جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

گاندھی کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان کی باقیات چوری کر لی گئیں نامعلوم چوروں نے موہن داس گاندھی کی تصویر پر سبز رنگ سے غدار بھی لکھ دیا

datetime 4  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان کی باقیات (استھی)چوری کرلی گئیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے باپو( بابائے قوم)کہلائے جانے والے موہن داس کرم چند گاندھی کی باقیات وسطی انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں قائم ایک یادگار باپو بھون سے چوری کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق نامعلوم چوروں نے ہندوستان کو برطانیہ سے آزادی دلانے کی

جدوجہد میں اہم کردار ادا کرنے والے موہن داس گاندھی کی تصویر پر سبز رنگ سے غدار بھی لکھ دیا۔گاندھی کی استھیاں 1948 میں ان کے قتل کے بعد قائم کی گئی متعدد یاد گاروں میں روایتی مٹکوں میں تھوڑی تھوڑی رکھی گئی تھیں، ان ہی میں سے ایک مدھیہ پردیش کے شہر ریوا میں قائم باپو بھون میں بھی موجود تھی۔جنوری 1948 میں گاندھی کے قتل کے بعد ہندو رسومات کے مطابق ان کی باقیات دریا میں بہانے کے بجائے محفوظ کرلی گئیں جو کہ بھارت کے مختلف شہروں میں قائم کی گئی یادگاروں میں محفوظ ہیں۔واضح رہے کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران انڈین نیشنل کانگریس کے اہم رہنما موہن داس گاندھی کو 1948 میں ہندو مسلم اتحاد کی وکالت کرنے پر ایک ہندو انتہا پسند نتھو رام گوڈسے نے قتل کردیا تھا۔گاندھی نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران عدم تشدد کی سیاست پر زور دیا ،ان کی پہچان بھارت میں ایک لبرل رہنما کے طور پر جانی جاتی ہے۔دوسری جانب آج بھی بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی اکثریت گاندھی کو ہندوں کا غدار قرار دیتی ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ موہن داس کرم چند گاندھی ذاتی طور پر ایک کٹر ہندو تھے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…