اسلام آباد (این این آئی)کابینہ نے ای کامرس پالیسی،نیکٹا کو وزارتِ داخلہ کے ماتحت کرنے،سعودی پاک انڈسٹرئیل اینڈ ایگریکلچر انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی مدت میں آئندہ پچاس سال کی توسیع،محمد عمر زاہد کو وزارتِ خزانہ میں بطور ڈائریکٹر ڈیٹ پالیسی کوآرڈینیشن آفس تعیناتی،اقتصادی رابطہ اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق، پاکستان حلال اتھارٹی کے قیام کیلئے بین الوزارتی کمیٹی کی تشکیل دینے کی منظوری دیدی
جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ڈینگی کا مرض پھیلنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ڈینگی پر کنٹرول کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں،ملک میں آٹے کی قیمت کسی صورت نہ بڑھے،صوبوں کی مشاورت سے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں،روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں کے حوالے سے رپورٹ ہفتہ وار بنیادوں پر پیش کی جائے، ہسپتالوں کی نجکاری نہیں کی جارہی ہے، بعض عناصر کی جانب سے ہسپتالوں کی نجکاری کا بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے،متروکہ املاک کے پاس بیش قیمت املاک موجود ہیں جو عوام الناس کی بہتری کے لئے استعمال میں لائی جا سکتی ہے،مختلف وزارتوں کی جانب سے مفاد عامہ کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کو تحریری صورت میں لا کر کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے،گمشدہ بچوں کو ڈھونڈ کر والدین سے ملانے کیلئے آئندہ دو ہفتوں میں ”میرا بچہ الرٹ“شروع کیا جائیگا۔ منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ نے وزیرِ اعظم عمران خان کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں مظلوم کشمیروں کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کرنے اور بھارت حکومت کی جانب سے غیر قانونی اور ظالمانہ اقدامات کو بے نقاب کرنے پر مبارکباد دی۔ وزیر اعظم کی معاو ن خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزیرِ اعظم نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ اسلام کی اصل روح، تعلیمات اور اسلامی تہذیب کو اجاگر کرنے اور اسلام کے خلاف منفی پراپیگنڈے (اسلام وفوبیا) کا مقابلہ کرنے کیلئے ترکی،
ملائشیا کے ساتھ مل کر ایک چینل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ترکی کی جانب سے سلطنت عثمانیہ کے دور سے متعلق تیار کیے جانے والے ڈرامہ سیریل کو بھی پاکستان میں نشر کیا جائیگا تاکہ سلطنت عثمانیہ اور مسلمانوں کی عظمت رفتہ کو اجاگر کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اسلام کے خلاف بیرونی دنیا میں منفی پراپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اسلام کی عظیم شخصیات کی زندگیوں کو اجاگر کریں تاکہ جہاں نئی نسل میں اسلام کے عظیم المرتب شخصیات کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہو وہاں منفی پراپیگنڈے کا بھی بھرپور مقابلہ کیا جا سکے۔
اجلاس میں کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ موجودہ اجلاس اس سال کا (جنوری 2019سے) سینتیسواں (37) اجلاس ہے۔معاون خصوصی نے بتایاکہ کابینہ کو بتایا گیا کہ کابینہ کی جانب سے اب تک1143 فیصلے لیے گئے۔ ان فیصلوں میں 1020پر مکمل عمل درآمد کیا جا چکا ہے جو کہ کل فیصلوں کا نوے فیصد ہے، 34فیصلوں پر عمل درآمد جاری ہے جبکہ 35 فیصلے مختلف وجوہات کی بنیاد پر تاخیر کا شکار ہیں جو کہ 27وزارتوں سے متعلق ہیں یہ کل فیصلوں کا تین فیصد بنتا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ بیرون ملک یونیورسٹیوں میں قائم پانچ مختلف چیئرز پر پاکستان کے
ممتاز پروفیسرز کو تعینات کرنے کا عمل جاری ہے تاکہ تعلیم کے شعبے میں ان مقاصد کا حصول ممکن بنایا جا سکے جن کے لئے ان چیئرز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ وزارتِ اطلاعات نے بتایا کہ میڈیا یونیورسٹی بنانے پر کام جاری ہے،فیزبیلٹی اسٹڈی کے لئے قواعد و ضوابط مرتب کر لئے گئے ہیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ مختلف وزارتوں کی جانب سے مفاد عامہ کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کو تحریری صورت میں لا کر کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ ان پر مقررہ وقت میں عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ کابینہ کو پاکستان سٹیزن پورٹل کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی کہ شکایات کے ازالے کے حوالے سے پاکستان سٹیزن پورٹل ملک کا سب سے معروف پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
اس نظام سے سات ہزار سے زائد سرکاری دفاتر منسلک ہیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ دنوں میں دبئی میں 4646موبائل اپیلیکیشنز میں سے پاکستان سٹیزن پورٹل کو چنا گیا اور فروری 2019میں اسے عالمی سطح پر دوسری موثر ترین اپلیکیشن ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر اب تک 1.173شہری رجسٹرڈ ہیں۔ پاکستان سٹیزن پورٹل پر اب تک 1.23ملین شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 1057334شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے جو 86فیصد بنتا ہے۔ ان میں وفاق کی سطح پر 92فیصد کا ازالہ کیا گیا، پنجاب میں 88فیصد کا ازالہ کیا گیا خیبر پختونخواہ میں 87فیصد، بلوچستان میں 79فیصد جبکہ سندھ میں ازالے کی یہ شرح محض 40 فیصد رہی۔ پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول
ہونے والی شکایات میں سے التوا کا شکار ہونے والی شکایات کا بتاتے ہوئے کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں اس وقت اکتیس ہزار سے زائد شکایات التوا کا شکار ہیں جو کہ کل زیرِ التوا شکایات کا 84فیصد بنتا ہے۔ پنجاب میں یہ شرح 5.05فیصد، خیبر پختونخواہ میں 4.16فیصدجبکہ بلوچستان میں یہ شرح0.48فیصد رہی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول ہونے والی شہریوں کی شکایات کی روشنی میں کئی پالیسی اقدامات لیے گئے ہیں۔ ان میں فنگر پرنٹس مٹ جانے والے افراد کی نادرا میں سہولت کاری، بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس میں چھوٹ، 29000انٹرن کو 941ملین روپے کے وظیفوں کی ادائیگیاں (یہ ادائیگیاں گذشتہ حکومت کی ذمہ داری تھی اور اس ضمن میں 282 شکایات موصول ہوئیں)،
خواتین اور مخصوص افراد کی سہولت کاری کے ضمن میں پالیسی اقدامات وغیرہ شامل ہیں کابینہ کا بتایا گیا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر شکایات کی روشنی میں ڈائریکٹر جنرل، ایس پیز (SPs)، ڈی سیز (DCs) اور دیگر سینئر افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے بتایاکہ کابینہ کو بتایا گیا کہ آئندہ دو ہفتوں میں میرا بچہ الرٹ شروع کیا جا رہا ہے تاکہ گمشدہ بچوں کو ڈھونڈنے اور ان کو انکے والدین سے ملانے میں مدد مل سکے۔ جن افراد کے پاس اینڈرائیڈ فون نہیں ہیں ان کی انٹرنیٹ تک رسائی کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، سرکاری محکموں کے مابین تنازعات کو ختم کرنے کے لئے کام جاری ہے، شفافیت کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے اوپن گورنمنٹ پورٹل سٹریٹیجی ڈاکومنٹ کی تکمیل کا کام آئندہ ڈیڑھ ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔
پاکستان سٹیزن پورٹل کے نظام کو ادارہ جاتی بنایا جا رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد کو پاکستان سٹیزن پورٹل کے بارے میں آگاہی فراہم ہو اور وہ اس نظام سے مستفید ہوسکیں۔ معاون خصوصی برائے صحت نے کابینہ کو ڈینگی کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ کابینہ نے ڈینگی کا مرض پھیلنے پر اظہار تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈینگی پر کنٹرول کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مستقبل میں ڈینگی سے بچاؤ کے لئے بروقت اقدامات کیے جائیں۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے 18-09-2019کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی ان فیصلوں میں پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم کے ضمن
میں سبسڈی کی ادائیگی، ملک میں گندم کی دستیابی کی صورتحال اور پلاننگ، ڈویلپمنٹ اور ریفارمز ڈویژن کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ کی فراہمی شامل ہے۔ کابینہ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک میں گندم کی دستیابی صورتحال تسلی بخش ہے۔ اس وقت ملک میں تین ملین ٹن گندم اضافی (surplus) موجود ہے۔ کابینہ نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت کی جانب سے آٹے کی قیمت نہ بڑھانے کی باوجود بھی مصنوعی طور پر آٹے کی قیمت میں اضافے کی شکایت ملی ہے۔ ان وجوہات کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ وزیرِاعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ملک میں آٹے کی قیمت کسی صورت نہ بڑھے اور اس سلسلے میں صوبوں کی مشاورت سے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ روزمرہ کی اشیاء
کی قیمتوں کے حوالے سے رپورٹ ہفتہ وار بنیادوں پر پیش کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کی جانب سے 18-09-2019کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے ہسپتالوں کی نجکاری کا بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کسی سرکاری ہسپتال کی نجکاری نہیں کی جا رہی۔ نجکاری کے برعکس سرکاری ہسپتالوں کو خودمختاری دی جا رہی ہے تاکہ ان کی کارکردگی میں بہتری آئے اور عوام کو بہترین صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ کابینہ کو پاکستان حلال اتھارٹی کے قیام اور اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ کابینہ نے اس ضمن میں بین الوزارتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی جس کی سربراہی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے سپرد کی گئی
تاہم اس کی انتظامی ذمہ داری وزارت تجارت کے سپرد کی گئی ہے۔ کابینہ نے نیکٹا کو وزارتِ داخلہ کے ماتحت کرنے کے ضمن میں رولز آف بزنس میں ترمیم کرنے کی منظوری دی،کابینہ کو ای کامرس پالیسی فریم ورک پر تفصیلی بریفنگ اور کابینہ نے منظوری دی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ ای کامرس پالیسی کو مرتب کرتے ہوئے مختلف ممالک کی تجربات سے استفادہ حاصل کیاگیاہے۔ ای کامرس پالیسی فریم ورک کے نو ستونوں پر مشتمل ہے۔کابینہ کو ای کامرس پالیسی پر عمل درآمد کے لئے لائحہ عمل پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ دو سالوں میں ای کامرس کے نتیجے میں ہونے والی سیل میں تقریباًدوگنا اضافہ ہوا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ای کامرس کے ضمن میں پے منٹ گیٹ وے کی تشکیل پر کام جاری ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ای کامرس معیشت کی
ترقی و استحکام اور خصوصا ً نوجوانوں کو نوکریوں کے مواقع فراہم کرنے کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ کابینہ نے سعودی پاک انڈسٹرئیل اینڈ ایگریکلچر انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی مدت میں آئندہ پچاس سال کی توسیع کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے محمد عمر زاہد کو وزارتِ خزانہ میں بطور ڈائریکٹر ڈیٹ پالیسی کوآرڈینیشن آفس (Debt Policy Coordination Office)تعینات کرنے کی منظوری دی۔ ان کی تعیناتی تین سال کے لئے کی جا رہی ہے۔ اکابینہ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سترویں اجلاس میں منظور کی جانے والی قرارداد نمبر521کی روشنی میں چینی زبان کو یو این ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی سرکاری زبان دینے کی بھی منظوری دی۔ مذکورہ قرارداد میں یہ طے پایا تھا کہ عربی، انگریزی،فرانسیسی،روسی اور ہسپانوی زبانوں کے ساتھ ساتھ چینی زبان کو بھی یو این ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی سرکاری زبان قرار دیا جائے
کابینہ کو غیر ملکی پبلک ریلیشنزاداروں کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی جن کی خدمات امریکہ میں پاکستان کے مفادات کے تحفظ کے سلسلے میں حاصل کی گئی ہیں۔ کابینہ نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے مالی سال 2018-19کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرنے کے لئے ہارواتھ حسین چوہدری اینڈ کمپنی (M/s Horwath Hussain Chaudhry & Co) کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی۔ پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دو ممتاز صنعت کاروں کی تعیناتی کا معاملہ بھی کابینہ اجلاس میں زیر غور آیا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ تمام امیدواروں کے کوائف کی مفصل چھان بین کیبعد معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے۔ متروکہ املاک بورڈ کی املاک کے حوالے سے کابینہ کوآئندہ اجلاس میں خصوصی طور پر بریفنگ دی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ متروکہ املاک کے پاس بیش قیمت املاک موجود ہیں جو عوام الناس کی بہتری کے لئے استعمال میں لائی جا سکتی ہے۔