نیویارک (آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر بات چیت میں مدد دینے کی پیشکش کی ہے۔ گزشتہ روز اقوام متحدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے بہت اچھی ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں مختلف اہم معاملات پر گفتگو کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے نکتہ نظر میں بہت اختلاف ہے
جس کے بارے میں فکرمند ہوں۔ اگر پاکستان اوربھارت چاہیں تو ضرور ان کی مدد کرنے کو تیار ہوں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا کا مستقبل ایسے لوگ ہیں جو اپنی قوموں بلکہ اپنے پڑوسیوں کا بھی احترام کریں۔افغانستان کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے طالبان آج بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کئی دہائیوں سے بعض ملکوں نے تجار ت کا استحصال کر رکھا ہے اور دوسری بڑی معیشت کو بعض ملکوں کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔امریکی صدر نے کہا کہ چین پر 500ارب ڈالر کا تجارتی ٹیرف کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے مستقبل کا انحصار ہانگ کانگ معاملے سے نمٹنے طریقے پر ہے۔ایران کے متعلق بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، سعودی عرب پر حملے کے جواب میں ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کیں جو رویے میں تبدیلی تک ختم نہیں ہوں گی۔ٹرمپ نے کہا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں ایران کے مرکزی بینک پر پابندیاں عائد کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا معاون ہے بلکہ شام اور یمن کی جنگ بھڑکانے میں بھی ملوث ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے۔امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے امریکہ کو بعض معاملات میں طاقت استعمال نہیں کرنی پڑے گی۔