بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

مو بائل فون سے پڑھائی پربہت اثر ہوتاہے تحقیقی رپورٹ

datetime 10  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )ایک امریکی تحقیق کے مطابق جو طالب علم پڑھائی کے دوران موبائل فون استعمال کرتے ہیں وہ کامیابی سے ملٹی ٹاسکنگ نہیں کر سکتے۔ مطلب یہ کہ پڑھائی کے دوران فون کے استعمال سے پڑھائی کا ہرج ہوتا ہے۔تحقیق کاروں کو معلوم ہوا ہے کہ جو طالب علم پڑھائی کے دوران ٹیکسٹ پیغامات بھیجتے یا وصول کرتے ہیں ان کے امتحانی نتائج اتنے اچھے نہیں ہوتے اور وہ نوٹس لینے والے کام بھی اچھی طرح نہیں کر پاتے۔تحقیق نے اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ کس طرح ’ٹیکسٹ کے بھوکے‘ لوگوں کی نسل کی توجہ آن لائن پر موجود چیزیں ہٹا سکتی ہیں۔تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جب طالب علم موبائل فونز کا استعمال نہیں کرتے تھے تو وہ معلومات کو بہتر طریقے سے یاد کر سکتے تھے۔امتحانات کے وقت آنے والی اوہائیو یونیورسٹی اور نیبراسکا یونیورسٹی کی اس مشترکہ تحقیق سے گھروں میں اس بات پر بحث ضرور چھڑ سکتی ہے کہ کیا واقعی نوجوان مختلف آن لائن ڈیوائسز یا آلات سے کچھ سیکھ سکتے ہیں۔موبائل فونز ان دی کلاس روم: ایگزیمیننگ دی ایفیکٹس آف ٹیکسٹنگ اینڈ میسیج کونٹینٹ آن لرننگ‘ نامی اس تحقیق میں 145 طالب علموں پر تجربات کیے گئے۔اس میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ کس طرح نوجوان ایک ہی وقت میں ویڈیو پر لیکچر سنتے ہیں، نوٹس لیتے ہیں اور سوالوں کے جوابات دیتے ہیں، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے ساتھ جڑے موبائل فونز پر دوسری چیزیں بھی ان کی سوچ میں خلل ڈالتی رہتی ہیں۔موبائل فونزکس طرح تعلیم اپنے آپ کو ان طالب علموں کے مطابق ڈھالے جو کبھی بھی اپنے موبائل فونز اور دیگر آن لائن ڈیوائسز کبھی بند نہیں کرتے؟
موبائل فونز اور دوسری پورٹیبل ڈیوائسز نوجوانوں کی زندگی کا حصہ بن چکی ہیں۔ تحقیق کار جاننا چاہتے تھے کہ طالب علم آن لائن پر موجود رہتے ہوئے حقیقت میں کتنا پڑھ سکتے ہیں۔
تحقیق کے امریکی طالب علموں میں یہ بات عام ہے کہ وہ کلاس اور لیکچرز کے دوران موبائل فون استعمال کر لیتے ہیں۔ یہی حال ان کا گھر پر پڑھتے ہوئے بھی ہے۔جیفرے کوزنیکوف، سٹیو منز اور سکاٹ ٹِٹسورتھ کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’موبائل ڈیوائسز کے کالج کے طالب علموں کی زندگی میں سرایت کر جانے کی وجہ سے قوی امکان ہے کہ یہ مسئلہ کافی رکاوٹ ڈالتا رہے۔‘تحقیق کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ جو طالب علم پڑھائی کے دوران ان ڈیوائسز سے دور رہے ان کے نتائج بہتر رہے۔برطانیہ میں بھی اس بات پر بحث ہوتی رہی ہے کہ آیا سکولوں میں موبائل فونز کے استعمال کی اجازت دی جائے یا نہیں۔گزشتہ ماہ لندن سکول آف اکنامکس نے ایک تحقیق شائع کی تھی جس میں انگلینڈ کے چار شہروں کے سکولوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ دیکھا گیا تھا کہ جن سکولوں نے موبائل فونوں پر پابندی لگائی ان کے نتائج چھ فیصد بہتر ہو گئے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…