آج لاہور میں ایک انتہائی شرم ناک واقعہ پیش آیا‘ اے ایس آئی آصف نے آئی جی آفس کے سامنے ایک بزرگ خاتون کے ساتھ بدتمیزی بھی کی‘ گالیاں بھی دیں اور اس کی سٹک بھی اٹھا کر پھینک دی، یہ ہے وہ پولیس کلچر جسے تبدیل کرنے کا نعرہ لگا کر عمران خان اقتدار میں آئے تھے۔۔لیکن تبدیلی تو دور یہ کلچر مزید خوف ناک ہو چکا ہے‘ آپ صرف چند دن کے واقعات دیکھ لیں‘ پولیس کے ہاتھوں سات لوگ مارے جا چکے ہیں‘
لاہور کے اندر تھانہ اکبری گیٹ میں پولیس نے ملزم کو پھندہ لگا کر مار دیا‘ گجر پورہ تھانے میں ملزم کو تشدد سے مار دیا گیا‘ شمالی چھاؤنی تھانے میں بھی ملزم پولیس کی بربریت کا رزق بن گیا اوررحیم یار خان میں پولیس کے ہاتھوں ذہنی معذور صلاح الدین کی ہلاکت نے تو پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا‘ پنجاب میں بڑے تواتر سے پولیس کے نجی ٹارچر سیل بھی نکل رہے ہیں‘ یہ کیا ہو رہا ہے‘ عمران خان کے وسیم اکرم پلس چیف منسٹر کہاں ہیں؟ کیا عمران خان کو محسوس نہیں ہو رہا ملک کا سب سے بڑا صوبہ عثمان بزدار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے‘ پولیس بھی اب ان کے کنٹرول میں نہیں رہی‘ وفاق میں حالات کیا ہیں؟ آپ صرف ایک حقیقت سے اس کا اندازہ بھی لگا لیجیے‘ آج وزیراعظم نے وفاق کی 27 وزارتوں کو ریڈ لیٹر جاری کر دیا‘ یہ لیٹر آخری وارننگ اور انتہائی ناپسندیدگی کا اظہار ہوتا ہے‘ ملکی تاریخ میں پہلی بار اتنی وزارتوں کو ریڈ لیٹر جاری کیا گیا‘ کیا وزیراعظم اب بھی اپنے اپنی ٹیم سے امیدیں لگاکر بیٹھے ہیں‘ ان کی آنکھیں کب کھلیں گی۔ وفاقی ادارہ برائے شماریات نے حکومت کے ایک سال میں مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیے‘ ایک سال میں ملک میں ہر چیز مہنگی ہو گئی‘ مہنگائی میں مجموعی طور پر 11 فیصد اضافہ ہوا‘ یہ اضافہ کتنا ہے اور عام آدمی کے حالات کیا ہیں؟ اور میاں نواز شریف نے جیل سے پیغام دیا ن لیگ لاک ڈاؤن میں مولانا فضل الرحمن کا ساتھ دے اور وہ کوئی ڈیل نہیں کریں گے۔