پیر‬‮ ، 27 اکتوبر‬‮ 2025 

چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد میں شکست کے بعد اب اپوزیشن کے پاس ایک ہی راستہ ہے،میر حاصل بزنجو نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 4  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر میر حاصل  خان بزنجو نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے شکست سے حزب اختلاف کمزور ضرور ہوئی ہے تاہم اب سب کے پاس متحد ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، تحریک کے حوالے سے سب متحد ہیں،بس وقت پر اتفاق نہیں ہورہا ہے،سینیٹ الیکشن سے اپوزیشن کو آپس میں تقسیم کرنے اور لڑانے کی کوشش ہوئی ہے تب ہی طاقتور ہوسکتے ہیں جب متحد رہیں گے۔

اتوار کو یہاں  ایک انٹرویو میں میرحاصل بزنجو نے کہا کہ حکومت نے ملکی معیشت تباہ کردی ہے اس لیے اسے ہٹانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن سے اپوزیشن کو آپس میں تقسیم کرنے اور لڑانے کی کوشش ہوئی ہے تب ہی طاقتور ہوسکتے ہیں جب متحد رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ دونوں کی قیادت زیرعتاب ہے اور جب تک عمران خان موجود ہے کوئی دروازہ نہیں کھلے گا۔سینیٹ الیکشن میں شکست سے متعلق سوال کے جواب میں میرحاصل بزنجو نے کہا کہ ہمارے پاس پیپلزپارٹی کی نمائندگی بلاول بھٹو نے کی ہے، ہم بغیرثبوت کے کسی پر الزام نہیں لگا سکتے، سوشل میڈیا پر ووٹ نہ دینے والے سینیٹرز کے جو نام چل رہے ہیں، وہ 90 فیصد غلط ہیں۔حاصل بزنجو نے بتایا کہ جماعتوں نے اپنے اپنے سینیٹرز کی نشاندہی کرلی ہے تاہم وہ زیادہ سے زیادہ انہیں اپنی پارٹی سے نکال سکتے ہیں، اس سارے معاملے سے پارلیمنٹ اور جمہوریت کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانا بڑا ہدف نہیں تھا، اب دوبارہ ساری جماعتیں بیٹھیں گی اور پھر حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی طے کی جائے گی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب جماعتوں سے ٹکٹ لینا ہوتا ہے تو کسی کو کوئی بادشاہ نہیں لگتا لیکن جب ووٹ دینے کی باری آتی ہے وہ بادشاہ لگنے لگ جاتا ہے۔قائد نیشنل پارٹی نے کہا کہ چودہ افراد کے بکنے سے سیاسی نظام پر دھبہ لگا ہے، اگر کسی کو اختلاف تھا تو وہ اس کا اظہار اپنی جماعت کے سامنے کرتا۔چیئرمین سینیٹ بدلنے سے حکومت کا کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہونا تھا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اپوزیشن سے گھبرائی ہوئی ہے اسی لیے ان کے جلسے نہیں دکھانے دیتی۔بلوچستان سے متعلق سوال کے جواب میں حاصل بزنجو نے کہا کہ وہاں حکومت کے بعد ہم نے امن قائم کرکے سب سے بڑا مطالبہ پورا کیا ہے۔ اگر بلوچستان کو موجودہ بجٹ ہی ملتا رہا تو پچاس سالوں میں بھی وہاں ترقی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مشکل جماعت ہے، اس کے ساتھ بات نہیں ہوسکتی کہ وہ بات کے جواب میں گالیاں دیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…