جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملک بھر میں قائم 110 ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کی شاندار کارکردگی اڑھائی ماہ میں اب تک قتل اور منشیات کے کتنے مقدمات نمٹا دئیے؟

datetime 18  جون‬‮  2019 |

اسلام آباد( آن لائن ) ملک بھر میں قائم 110 ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس نے ڈھائی ماہ کے عرصے میں اب تک قتل اور منشیات کے 5 ہزار 647 ٹرائل کیسز کا فیصلہ کیا۔اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر اور ماڈل کورٹس کے ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ کی جانب سے جاری کردہ ماڈل کرمنل ٹرائل کوٹس پاکستان کی مجموعی کارکردگی رپورٹ میں

کہا گیا کہ یکم اپریل 2019 سے 15 جون 2019 کے درمیان قتل کے 2 ہزار 236 اور منشیات کے 3 ہزار 411 کیسز کا فیصلہ ہوا۔ماڈل عدالتوں کی جانب سے 175 کیسز میں سزائے موت جبکہ 535 کیسز میں عمر قید کی سزا سنائی گئی، اسی طرح ایک ہزار 352 ملزمان کو مجرم قرار دیا گیا اور سزا کے بعد ان پر 26 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا۔اس موقع پر جج ناصر نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ملک بھر میں 57 نئے ایم سی ٹی سی کی منظوری دی جو 24 جون سے تحصیل سطح پر کام کا آغاز کردیں گی۔انہوں نے کہا کہ عام طور پر قتل کے مقدمات اور منشیات کے جرم میں ٹرائل 4 سے 5 سال میں ختم ہوتا ہے لیکن ماڈل ٹرائل عدالتوں کے لیے ٹرائل ختم کرنے کا وقت 3 ماہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس پاکستان کا انجارج سنبھالنے کے بعد ایک ہفتے کے دوران ہدایت کی کہ ایم سی ٹی سی منصوبے کو پورے پنجاب میں قابل عمل بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایم سی ٹی سی میں قتل اور منشیات سے متعلق کیسز کے جلدی خاتمے کے لیے جدید طریقہ کار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا، جس نے مجموعی لاگت کو کم کردیا ہے کیونکہ اب ملزم کی نقل و حمل کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ عدالتیں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرسکتی ہیں۔

اگر ان عدالتوں کی کارروائی پر صوبائی سطح پر نظر ڈالیں تو اسلام آباد میں 2 ماڈل کورٹس نے 88 قتل اور 134 منشیات کے ٹرائل کیسز پر فیصلہ کیا، اسی طرح پنجاب میں 36 ماڈل عدالتوں نے 660 قتل اور ایک ہزار 475 منشیات کیسز کا فیصلہ کیا جبکہ خیبرپختونخوا میں 26 عدالتوں نے 661 قتل اور ایک ہزار 24 منشیات کے کیسز نمٹائے۔اس کے علاوہ سندھ میں 27 ماڈل کورٹس نے 597 قتل اور 541 منشیات کیسز پر فیصلہ سنایا گیا جبکہ بلوچستان میں 19 ماڈل عدالتوں نے 230 قتل اور 237 منشیات کے کیسز پر حکم جاری کیا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…