پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

حکومت پانچ برآمدی سیکٹرز کے لیے زیرو ریٹنگ کی سہولت فوری طور پر بحال کرے : لاہور چیمبر

datetime 13  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر، سینئر نائب صدر خواجہ شہزادناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے حکومت پر زور دیا ہے کہ پانچ برآمدی سیکٹرز کے لیے زیرو ریٹنگ کی سہولت فوری طور پر بحال کرے کیونکہ اس کی واپسی سے کاروباری برادری میں شدید بے چینی اور پریشانی پیدا ہوئی ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ زیروریٹنگ کی سہولت کے خاتمے سے

حکومت کے محاصل کم ہونگے اور ادائیگیوں کا توازن بگڑے گا، حکومت ریفنڈز کی ادائیگیوں کے لیے ایک خودکار سسٹم متعارف کرائے ، پچھتر فیصد ریفنڈز بل آف لیڈنگ کی تصدیق شدہ کاپی کی فراہمی پر بینکوں کے ذریعے جبکہ بقیہ پچیس فیصد تیس دن کے بعد ایکسپورٹس پروسیڈز کے بعد ادا کردئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل، لیدر ، کارپٹ، سرجری کے آلات، کھیلوں کے سامان پر مشتمل پانچوں سیکٹر پر زیرو ریٹنگ سٹیٹس ختم نہ کرے کیونکہ ملکی برآمدات کا بیشتر حصہ انہی شعبوں سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام سیکٹرز دستاویزی ہیں اور ملکی برآمدات کاکل 70%جبکہ روزگارکا 50%حصہ انہی سے منسلک ہے۔ انہو ں نے کہا کہ جب یہ سہولت متعارف کرائی گئی تو برآمدات میں اضافہ ہوا، لیکوڈٹی، فلائنگ انوائسز اور ریفنڈز کے مسائل کافی حد تک حل ہوئے، یہ سہولت واپس لینے سے یہ مسائل مزید شدت سے ابھر کر سامنے آئیں گے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ ملک میں کاروباری آسانیوں کی کمی ، زیادہ کاروباری لاگت اور لا تعداد ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے باعث ملکی برآمدات پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیرو ریٹنگ سہولت کا خاتمہ ملکی معیشت کے لیے سنگین چیلنجز پیدا کرسکتا ہے، اس کے برعکس اس سہولت کے جاری رہنے سے ان سیکٹرز کی کارکردگی بہتر ہو گی اور ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا جس سے نہ صرف مقامی کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہو گا بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی ایک مثبت پیغام جائے گا۔انہوں نے کہا کہ زیرو ریٹنگ کی سہولت جاری رہنے سے صنعتوں کی کاروباری لاگت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا اور پاکستانی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک بین الاقوامی ایکسپورٹ مارکیٹ میں نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتا ،تاہم ایکسپورٹ پر مشتمل صنعتوں کیلئے زیرو ریٹنگ کی سہولت جاری رکھی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…