لاہور(نیوز ڈیسک)شائقین کرکٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی سی سی پاکستان کرکٹ کے ساتھ بے رخی ترک کرتے ہوئے سونے میدان آباد کرنے میں تعاون کرے، زمبابوے کیخلاف اپنے آفیشلز کو بھی بھیجنا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ زمبابوین ٹیم کی آمد بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگی، مستقبل میں سری لنکا و بنگلہ دیش سمیت دیگر بڑی ٹیمیں بھی یہاں کا رخ کریںگی۔ قذافی اسٹیڈیم میں زمبابوے اور پاکستان کے مابین کھیلے گئے آخری ون ڈے میچ کے موقع پر نمائندہ ’نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شائقین نے ملکی کھیلوں کے میدان آباد ہونے پر خوشی کا اظہار کیا، بعض لوگ فیملیز سمیت گراو¿نڈ پہنچے ان کا کہنا تھا کہ اسپورٹس کسی بھی قوم کو اکھٹا رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، ہم ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے اس اہم موقع پر اپنے آپ کو اس سے دور نہیں رکھ سکتے تھے اس لیے ہر صورت اسٹیڈیم آنے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشکل صورت حال کے باوجود کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان کھیلوں کے لیے محفوظ ملک ہے، یہاں کے لوگ اسپورٹس سے بے پناہ محبت کرتے ہیں جس کا ثبوت زمبابوے کیخلاف میچز میں شائقین کی بڑی تعداد میں گراو¿نڈ کی جانب آنا ہے۔ انھوں نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے پر زمبابوین کرکٹرز کا خراج تحسین پیش کیا، شوکت عباس، علیم مرتضیٰ ، سعد عبداللہ اور کریم خان نے کہا کہ اتوارکو چھٹی ہونے کی وجہ سے انھوں نے دوستوں کے ساتھ ملک کر میچ دیکھنے کا پروگرام بنایا ہمارا مقصدا ہم موقع پر خوب جشن منانا ہے، یہاں آکر انتہائی خوشی ہوئی کہ ہمارے جیسے بہت سارے لوگ دنیا بھر کو مثبت پیغام دینے کے لیے پرجوش ہیں۔
فیض احمد، رحیم اللہ، سعید اور امبرین نے اس موقع پر کہا کہ آئی سی سی کو بے رخی ترک کرتے ہوئے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، زمبابوے کیخلاف سیریز میں جب اس نے اپنے آفیشلز نہ بھجنے کا اعلان کیا تو بہت دکھ ہوا کیونکہ کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی کا کام کھیل کا فروغ ہے لیکن اس اقدام سے یہ تاثر ملا کہ وہ پاکستان میں کرکٹ کو آگے لانے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔ انھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں سری لنکا کی ٹیم بھی پاکستان میں آکر کھیلے گی، اس کے بعد بھارت و دیگر بڑی سائیڈز بھی یہاں کا رخ کریں گی اور کرکٹ کے دیوانے لوگوں کو اپنے گراو¿نڈز پر انٹرنیشنل پلیئرز کو کھیلتا دیکھنے کا موقع ملے گا۔
آئی سی سی پاکستان سے بے رخی ترک کرے، شائقین
1
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں