اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی 8 ماہ کی حکومت میں دو بڑے سکینڈل سامنے آئے۔ جب ایک نجی ٹی وی چینل کے اینکر نے تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی سے سوال کیا کہ غلام سرور اور عامر کیانی کی وزارتیں کیا بدلیں ان کے خلاف کرپشن سکینڈلز سامنے آ رہے ہیں، آپ کی حکومت یہ معاملہ سامنے لا رہی ہے تو لوگوں کو اگر نہ بھی پتہ ہو تو آپ لوگوں نے خود بڑی اچھی طرح بتا دیا ہے۔
کیا اسی وجہ سے ان دونوں کی وزارتیں بھی گئی تھیں، جس کے جواب میں تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا کہ وزارتیں تو بہت سارے لوگوں کی گئی ہیں، وزیراعظم کا استحقاق ہوتا ہے کہ وہ اپنی ٹیم میں تھوڑا بہت ردو بدل کرے، ایسا ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ بے شک کوئی ملک کا صدر ہو یا اس کا خاندان یا پھر وزیراعظم یا اس کا خاندان یا پھر تحریک انصاف کا کوئی قیمتی وزیر ہی کیوں نہ ہو، کسی پر بھی الزام ہے اور کسی نے کرپشن کی ہے تو بالکل نیب کارروائی کرے۔ تحریک انصاف کی حکومت پوری طرح اس کی سپورٹ کرے گی اور کسی جگہ پر بھی ایسا ایمپریشن نہیں دیا جائے گا کہ ان کی کرپشن کرپشن ہے اور ہماری کرپشن کوئی اور ہے۔ لہٰذا وزیراعظم اس معاملے میں لوگوں کے سامنے ہیں اس معاملے میں بالکل زیرو ٹالرنس ہے، آپ کا جس طرح اشارہ ہے اگر کوئی تحقیقات ہوتی ہیں تو کرپشن کے جتنے کیسز ہیں نیب ٹیک اپ کر رہا ہے، کسی بھی وزیر کے خلاف وہ کارروائی کرتے ہیں تو میرا نہیں خیال کہ حکومت کو، وزیراعظم کو یا ہمیں اس کا کوئی مسئلہ ہو گا۔ وہ اپنی کارروائی ضرور کریں، آپ نے جو نام لیے میرا نہیں خیال ان میں غلام سرور خان والی وزارت میں کوئی کرپشن والی بات آئی ہے۔ وزارت صحت میں اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہم نے سنا ہے کرپشن کے بارے۔ لیکن نیب آئے تحقیقات کرے اور حکومت پوری طرح اسے سپورٹ کرے گی۔ اس موقع پر پروگرام کے اینکر نے سوال کیا کہ عامر کیانی صاحب تو کابینہ میں نہیں ہیں لیکن غلام سرور خان کابینہ کا حصہ ہیں کیا ان کے کابینہ میں ہونے سے تحقیقات پر اثر نہیں پڑے گا،
اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق غلام سرور خان کی وزارت میں کوئی کرپشن کا الزام نہیں ہے، گیس کا جو ایشو ہوا ہے، اگر قومی خزانے کے معاملات میں اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو اس کو غلطی تصور کیا گیا ہے اور کسی جگہ پر کوئی ایسا الزام نہیں ہے، دوائیوں کی قیمت بارے باتیں ضرور ہوئی ہیں لہٰذا اگر عامر کیانی وزیر نہیں ہیں تو وہ مداخلت نہیں کر سکتے اور اگر کوئی بھی وزیر ہے اگر اس پر کوئی ذاتی کرپشن کا الزام ہے تو وہ جتنا بھی قیمتی اور جتنا بھی بڑا ہے، ہماری پارٹی کے قریب ہے، یہ بات یقینی ہے کہ وہ تحقیقات کا سامنا کرے گا۔