اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

شہبازشریف کی ملکیتی رمضان شوگر ملز نے اربوں دبا لئے ، ادائیگی کی بجائے کس کام پر مجبور کیا جانے لگا؟کسانوں نے مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا

datetime 22  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چنیوٹ( آن لائن ) پنجاب حکومت شریف خاندان کی ملکیتی شوگر مل رمضان شوگر مل سے کسانوں کو ’’ گنا ‘‘ کی ادائیگی کرانے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں کسان ’’ گنا ‘‘ کی ادائیگی کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔ رمضان شوگر مل شہباز شریف کی ملکیتی مل ہے جس نے کسانوں کے اربوں روپے دبا لئے ہیں ۔

ڈی سی آفس چنیوٹ کے باہر بھی سینکڑوں کسانوں نے احتجاج کیا اور حکومت پنجاب کے خلاف شدید نعرے بازی کی ہے کسانوں نے گنا کی ادائیگی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعظم پاکستان عمران خان سے بھی اپیل کررکھی ہے لیکن ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا ہے ۔ رمضان شوگر مل انتظامیہ نے کسانوں کورقوم دینے کی بجائے زبردستی چینی فروخت کررہے ہیں جبکہ یہ چینی مارکیٹ کے ریٹس سے مہنگی دی جارہی ہے ۔شریف خاندان نے کسانوں پر واضح کردیا ہے کہ ان کو گنا کی ادائیگی نہیں کی جائے گی اور کسانوں کو مہنگے داموں چینی وصول کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔شریف خاندان کسانوں کو مہنگے داموں چینی فروخت کرکے اربوں روپے لوٹنا چاہتے ہیں۔ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسانوں کو گنا کی ادائیگی کرائے لیکن پنجاب کے کین کمشنر واجد علی شاہ بھی شریفوں کا آدمی ہے جو قانون کو حرکت میں لانے سے گریزاں ہے جبکہ وزیر زراعت نعمان لنگڑیاں بھی کمزور وزیر ہے جس کے پاس کسانوں کو انصاف دلوانے کیلئے کوئی طاقت نہیں ہے ۔عمران خان واحد امید کی کرن ہے جو کسانوں کے دکھوں کامداوا کرسکیں گے اور گنا کی ادائیگی کیلئے کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ڈی سی چنیوٹ پہلے ہی خوفزدہ ہیں وہ بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرپارہے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…