اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے بارہ دن سے کوئی خبر نہیں تھی یاسین ملک کی جب ان کو تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا، نہ فیملی کو رسائی دی گئی اور نہ ہی انہیں قونصل رسائی دی گئی، پچھلے بارہ دنوں سے انہوں نے نہ پانی پیا ہے نہ کھانا کھایا ہے۔ وہ بھوک ہڑتال پر گئے ہوئے ہیں جب ہم وہاں جاتے تھے تو میری بیٹی پر بندوقیں تانی جاتی تھیں کہ تم انڈیا کو پسند کرتی ہو یا پاکستان کو۔
مشعال ملک نے کہا کہ میں نے پاکستان کی گورنمنٹ سے اپیل کی کہ میرا کیس بطور پاکستانی شہر عالمی عدالت میں لے کر جائیں اور میرے شوہر کو رہا کروایا جائے، گورنمنٹ میری طرف سے ڈیمانڈ لے کر جائے ، انہوں نے کہا کہ نہ ہماری کوئی عید ہوتی ہے اور نہ کوئی غم ہم اکٹھا گزار سکتے ہیں، نہ کوئی خوشی رہ گئی ہے زندگی میں ، میں کفن باندھ کر ہم یہاں آ گئے ہیں، میری بچی کی حفاظت کی جائے یہ آج تک پاکستان کے اندر سکول نہیں جا سکی ہے۔ ہمیں ہر وقت را کی جانب سے دھمکیاں ملتی ہیں اور میری شادی کی دسویں سالگرہ 21 کو آئی تو مجھے را کی جانب سے یہ ہی دھمکیاں ملیں کہ یہ شادی کی آخری سالگرہ ہے اور اسی دن ان کو جیل میں ڈال دیا گیا اور اس کے بعد میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ مشعال ملک نے کہا کہ آج شب برات کی رات ہے اور میں داتا دربار بھی جاؤں گی ، میں ہر جگہ جاؤں گی، میں دعا کروں گی اپنے شوہر کے لیے ۔ اس موقع پر مشعال ملک انتہائی جذباتی ہو گئیں اور بات کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں ، انہوں نے کہا کہ اس وقت آپ سب لوگ میرا ساتھ دیں۔اس موقع پر مشعال ملک کی بیٹی نے کہا کہ میری سالگرہ پر میرے لیے میرا والد بہترین تحفہ ہے۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک کو شدید علالت کے باعث نئی دلی کے ایک ہسپتال داخل کر دیا گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک کو بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے ’این آئی اے‘ نے ایک جھوٹے مقدمے میں پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے رکھا ہے۔
جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ محمدیاسین ملک این آئی اے کے ناروا سلوک کے خلاف10اپریل سے بھوک ہڑتال پر تھے ۔ بیان میں کہا گیا کہ بھوک ہڑتال کے سبب محمد یاسین ملک کی حالت گزشتہ چارروز سے انتہائی خراب تھی اور آج ہفتے کو طبیعت زیادہ خراب ہوجانے کے باعث انہیں نئی دلی کے منوہر لوہیہ ہسپتال میں داخل کیا گیا ۔ محمد یاسین ملک کے اہلخانہ نے بھی سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو یاسین ملک کی علالت اور انکی ہسپتال منتقلی کے بارے میں اطلاع دی۔دریں اثنا محمد یاسین ملک کی علالت اور انکی ہسپتال منتقلی کی خبر پھیلتے ہی سرینگر میں انکے آبائی علاقے مائسمہ میں تاجروں نے دکانیں اور دیگر کاروباری ادار ے بند کر کے ہڑتال کی۔