اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے دعوی ٰکیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین پر 7 ہزار افراد کے قتل کا الزام ہے،تعزیرات پاکستان میں ایسا کوئی جرم نہیں جس کا الزام الطاف حسین پر نہ ہو، بھتہ خوری، منی لانڈرنگ سمیت ان پر سنگین نوعیت کے الزامات ہیں۔ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات ہو تو وزراء کی تبدیلی کی افواہیں اڑائی جاتی ہیں، ان افواہوں کا مقصد مارکیٹ کو غیر مستحکم کرنا ہوتا ہے۔
شہباز شریف کی وطن واپسی سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی وطن واپسی کا امکان بہت کم ہے، شہباز شریف اب اربوں روپے لے کر باہر بیٹھے ہیں، خیال تھا کہ نیب ای سی ایل سے نام نکالنے کو چیلنج کریگی تاہم ایسا نہیں ہوا، ہم اس اقدام کو چیلنج کریں تو کہا جاتا ہے کہ یہ نیب کا کام ہے مگر ہم ان لوگوں کو ایسے نہیں جانیں دیں گے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر بہر صورت عمل ہوگا۔ بیرون ملک بیٹھے ڈاکوؤں، چوروں کو واپس لانے کیلئیقوانین میں ترمیم کر رہے ہیں، کئی ممالک سزائے موت والے ملک سے ملزمان کا تبادلہ نہیں کرتے۔پاکستان پینل کوڈ ( پی پی سی) میں ترمیم سے متعلق فواد چوہدری نے کہاکہ پی پی سی میں ایسا کوئی جْرم نہیں جس کا الزام الطاف حسین پر نہ ہو، بھتہ خوری، منی لانڈرنگ سمیت کئی سنگین الزامات ان پر عائد ہیں، الطاف حسین پر7 ہزار افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی اور ن لیگ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب پر وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ دونوں جماعتیں شریف اور زرداری سے باہر نکل کر سوچیں، یہ کسی طریقے سے بحث کا رْخ تبدیل کرنا چاہتے ہیں، دونوں جماعتوں کی قیادت کرپشن کیسز میں الجھی ہے، حالیہ دنوں میں موضوع گفت گو بنی صدارتی صدارتی نظام کی بحث پر فواد چوہدری نے کہاکہ صدارتی نظام نہیں آرہا،18ویں ترمیم نہیں چھیڑ رہے۔