اسلام آباد ( آن لائن ) نواز شریف کے قریبی دوست کی ملکیتی عبداللہ شوگر مل کے خلاف گیارہ کروڑ ٹیکس چوری کا کیس بن گیا۔ مل مالکان نے ٹیکس عملہ کے ساتھ ساز باز کرکے گیارہ کروڑ روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دیئے گئے ہیں جس کے بعد اعلیٰ حکام نے ٹیکس ریکوری کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔ سرکاری دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عبداللہ شوگر مل مالکان نے ٹیکس چوری کے لئے اپنی چینی کے اسٹاک کم ظاہر کئے تھے 2014 ء میں مل مالکان نے خام چینی کا سٹاک 122 ملین کم ظاہر کیا جبکہ سٹورز اور سپیئر میں 182 ملین
کم ظاہر کیا تھا جس کے نتیجہ میں گیارہ کروڑ سے زائد کا ٹیکس کم ہوا لیکن تحقیقات سے پتہ چلا کہ مل مالکان ٹیکس چوری میں ملوث ہیں اور ایف بی آر کا عملہ بھی ساتھ ملا ہوا ہے۔ اب ٹیکس ریکوری کیلئے اعلیٰ پیمانے پر کارروائی کی جارہی ہے اور مقدمات بھی قائم کئے جارہے ہیں جبکہ عبداللہ شوگر مل مالکان نے نواز شریف دور میں ٹیکس ریفنڈ میں ساڑھے تین کروڑ کا غبن کیا ہے حکومت کے اعلیٰ افسران سے مل کر اس مل مالکان نے ریفنڈ کے نام پر 35 ملین اضافی وصول کر رکھے ہیں جس کی ریکوری کیلئے اقدامات جاری ہیں۔