لاہور،اسلام آباد (آن لائن،اے این این ) پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امام کعبہ الشیخ ڈاکٹر عبداللہ بن عواد الجہنی نے محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے دئیے جانے والے تحائف لینے سے معذرت کر لی۔ بتایا گیا ہے کہ محکمہ اوقاف کا سٹاف مختلف تحائف لے کر لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں پہنچا جہاں امام کعبہ نے تحائف لینے سے انکار کر دیا اور اس طرح محکمہ اوقاف کا سٹاف تحائف لے کر واپس چلا گیا۔
دریں اثنا پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے امام کعبہ عبداللہ عود الجہنی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو درپیش مسائل کا سبب دین سے دوری اور آپس میں نااتفاقی ہے، اسلامی تعلیمات پر عمل کرکے دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔امام کعبہ عبداللہ عود الجہنی نے پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان کا استقبال کیا، بعد ازاں انہوں نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے الگ الگ ملاقات کی۔اس موقع پر امام کعبہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور انہیں مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔عبداللہ عود الجہنی نے کہا کہ مسلمانوں کو درپیش دہشتگردی اور دیگر مسائل کا سبب دین سے دوری اور آپس میں نا اتفاقی ہے، اسوہ حسنہ اور اسلامی تعلیمات پر عمل کر کے ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔امام کعبہ نے مزید کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے مسلم ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، مسلم امہ کو درپیش چیلنجزکے حل کے لیے سعودی عرب ہمیشہ اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا دکھ درد اور منزل ایک ہے، دونوں ممالک کے تعلقات امن، ترقی اور خوشحالی کی علامت ہیں۔
قبل ازیں امام کعبہ کی چیئرمین سینیٹ سے ہونے والی ملاقات میں قائد ایوان شبلی فراز، اعظم سواتی، مولا بخش چانڈیو اور اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک تاریخی، ثقافتی، مذہبی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے اور بین الاقوامی امور پر ایک جیسا نقطہ نظر دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دیتا ہے اور ہم مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سعودی عرب کے شکر گزار ہیں۔صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے حالیہ دورے نے باہمی تعاون کا ایک نیا باب کھول دیا ہے اور ان کے آنے پر 2ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی پر شکر گزار ہیں جبکہ حجاج کرام کے کوٹے میں اضافہ بھی خوش آئند ہے۔
اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی سرمایہ کاری سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا، تاہم دونوں ممالک کے مابین تجارتی عدم توازن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔امام کعبہ کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عبداللہ عود الجہنی کا دورہ انتہائی اہم ہے، پیغام اسلام کانفرنس نے دنیا کو امن کا پیغام دیا، اسلام امن، اخوت، برداشت کی تعلیم دیتا ہے۔
دہشت گردی کو اسلام سے منسوب کرنا ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔دوسری جانب امام کعبہ عبداللہ عود الجہنی کی پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے بھی ملاقات ہوئی اور پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کا بے لوث دوست ہے اور یہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور ہماری مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب مشترکہ عقیدہ، ثقافت، تاریخ اور ورثے کے امین ہیں، پاکستان کے عوام سعودی عرب کے ساتھ گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ملاقات کے دوران اسد قیصر نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی حکومتوں تک محدود نہیں بلکہ یہ دوستی دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں رچی بسی ہوئی ہے، پاکستان کی پارلیمان دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو بے شمار مسائل درپیش ہیں، جن سے نمٹنیکے لیے ہمیں آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈالنا ہوگا کیونکہ مسلم ممالک کے مابین اتحاد اور قریبی رابطے وقت کی اہم ضرورت ہے۔قومی اسمبلی کے اسپیکر کا مزید کہنا تھا کہ اسلام امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔علاوہ ازیں امام کعبہ نے اسپیکر ہاؤس کا دورہ بھی کیا، جہاں اسد قیصر سمیت وفاقی وزرا نے ان کا استقبال کیا اور ملاقاتیں کی۔اس دوران امام وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر صحت عامر کیانی، وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور علی محمد خان موجوعد تھے۔اسپیکر ہاس آنے والے امام کعبہ کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جبکہ عبداللہ عود الجہنی نے نماز ظہر کی امام بھی کی۔