بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ق لیگ کومرکزمیں مزیدایک وزارت، ایک کمیٹی کی سربراہی ملنے کا امکان،وزیراعظم عمران خان سے چودھری شجاعت کی ملاقات میں کیا کچھ طے پایا؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 12  مارچ‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم عمران خان سے ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے ملاقات کی ، ملاقات میں سیاسی صورتحال اور حکومتی اتحاد کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ق لیگ کو وفاق میں ایک وزارت اور ایک کمیٹی کی سربراہی ملنے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وزیراعظم ہاؤس میں ق لیگ کے وفد چودھری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ نے ملاقات کی۔اس موقع پر ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری شجاعت نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال میں عمران خان کے قائدانہ کردار کی تعریف کی۔ ق لیگی قیادت نے وزیراعظم عمران خان کے سامنے وزراء4 کو بااختیار بنانے کا معاملہ بھی اٹھایا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کو مرکز میں مزید ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے۔جس کے تحت وفاق میں چودھری سالک حسین اور مونس الٰہی کو اہم ذمہ داریاں سونپی جاسکتی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ق لیگ کو مرکز میں ایک وزارت اور ایک کمیٹی کی سربراہی سونپے جانے کا امکان ہے۔واضح رہے حکمران جماعت تحریک انصاف کی مسلم لیگ ق وفاق اور پنجاب میں اتحادی جماعت ہے۔ اتحادی جماعت ہونے کے ناطے پنجاب میں چودھری پرویزالٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی بنایا گیا اور ارکان اسمبلی کو وزارتیں بھی دی گئیں۔وزیراعظم عمران خان اور چودھری شجاعت حسین نے ہرمشکل میں حکومت کے ساتھ کھڑا رہنے کا عزم دہرایا ہے۔ پچھلے دنوں بعض معاملات پرسیاسی اختلافات بھی سامنے آئے لیکن دونوں جماعتوں نے تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملات کو بڑے احسن طریقے سے حل کرلیا۔ جس کے بعد ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں اور رہیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں بھی پی ٹی آئی حکومت کو ق لیگ کے ساتھ ملکر تمام سیاسی امور اور عوامی مسائل حل کرنے کی ہدایت کررکھی ہے۔ جس کے باعث پنجاب میں بھی دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان اچھے سیاسی روابط قائم ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…