لاہور( این این آئی)سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ۔درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہو رہائیکورٹ میں دائر کی جانیوالی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ عدالت عالیہ سے معافی ملنے کے باوجود
احسن اقبال عدلیہ مخالف بیان بازی کی روش پر قائم ہیں۔احسن اقبال نے میڈیا میں ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے جاری ہونے والے اشتہارات کی مد میں جسٹس میاں ثاقب سے رقم واپسی کا بیان دیا ۔احسن اقبال کا بیان توہین عدالت کے مترادف ہے۔ڈیم کی تعمیر کیلئے اشتہار چیف جسٹس پاکستان نے نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے دیئے۔تمام اشتہارات پیمرا رولز کے تحت مفاد عامہ میں نشر کیے گئے ۔ڈیم فنڈز سے متعلق 13ارب کے اشتہارات نہیں بلکہ پیمرا قانون کے تحت 10فیصد پبلک سروس مسیج کے تحت چلائے گئے ۔احسن اقبال نے ڈیم فنڈز کے خلاف بلاجواز تنقید کی۔احسن اقبال عدلیہ کے خلاف بیان بازی سے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ عدلیہ مخالف تقاریر پر لاہور ہائیکورٹ احسن اقبال کی غیر مشروط معافی قبول کرکے انہیںآئندہ مختاط رہنے سے متعلق تنبیہ بھی کر چکی ہے۔عدالتی احکامات کے باوجود عدلیہ مخالف بیان دینا سنگین جرم ہے اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔احسن اقبال عدلیہ کے احترام کی یقین دہانی سے انحراف کیا ہے۔ استدعا ہے کہ عدلیہ اور اداروں سے متعلق بیان بازی پر احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے ۔