اسلام آباد (آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے آرکیالوجی اینڈ میوزیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر قومی احتساب بیورو (نیب) پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ نیب نے جرمنی سے سنسکرت میں پی ایچ ڈی کرنے والی ایشیا کے واحد شخصیت، اسکالر اور آرکیالوجی میں گولڈ میڈلسٹ ڈاکٹر عبدالصمد کو کم گریڈ کے ملازمین کی بھرتی کے معاملے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا،
جو شرمناک بات ہے۔ مذکورہ ٹوئٹ کو وزیراعظم نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے اسے شرمناک حرکت قرار دیا اور چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ دریں اثناء وزیر اعظم کے ردِ عمل پر چیئرمین نیب نے مذکورہ معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر جنرل نیب کو ہدایت کی کہ ڈاکٹر عبدالصمد کو ان پر لگائے گئے الزامات اور ان کے ثبوتوں کے ہمراہ چیئرمین نیب کے سامنے پیش کیا جائے۔نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب، ڈاکٹر عبدالصمد کی قومی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان کی عزت نفس کو مقدم رکھتے ہوئے آئین و قانون کے مطابق انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز نیب نے ڈاکٹر عبدالصمد کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس میں گرفتار کرنے کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا تھا۔احتساب عدالت کے جج نوید احمد خان نے نیب کی استدعا پر انہیں 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالصمد پر الزام ہے کہ انہوں نے مختلف آثارِ قدیمہ پر گریڈ 4 کے ملازمین کی تعیناتی میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔نیب کے تحقیقاتی افسر نے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جس پر احتساب عدالت کے جج نے ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کو 25 فروری کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔