اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

ایران کے 70 فی صد مزدور خط غربت سے نیچے زندگی بسرکرنے پرمجبور

datetime 1  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)آئندہ ہفتے ایرانی حکومت مزدور کی کم سے کم اجرت کا اعلان کرنے جا رہی ہے۔ اقتصادی ماہرین اور مزدور طبقے کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کا خیال ہے کہ حکومت کی طرف سے مزدوروں کی کم سے کم اجرت میں اضافہ نہ کیا گیا۔

تو ان کی مالی اور معاشی مشکلات کا حل ممکن نہیں ہوگا۔ حکومت کو ہرصورت میں محنت کشوں کی قوت خرید کے پیمانے کو تبدیل کرنا ہوگا۔ایرانی تجزیہ نگار اور اقتصادی امور کے ماہر فریبرز دانا نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018ء کے دوران کم سے کم اجرت نا مناسب اور مزدوروں کی ضروریات کے لیے کافی نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس تین اعشاریہ پانچ فی صد افراد خط غربت سے نیچے بتائے گئے۔ یہ وہ لوگ تھے جن کی ماہانہ آمدن 280 ڈالر سے زیادہ نہیں۔ حکومت کی طرف سے ان کی اجرت میں ایک اعشاریہ چھ فی صد کا اضافہ کیا گیا جب کہ ماہانہ آمدن میں 120 ڈالر کا اضافہ ناگزیر تھا۔ایک سوال کے جواب میں ایرانی تجزیہ نگار نے کہا کہ 2018ء کے دوران مہنگائی میں اضافے کے نتیجے میں افراط زر میں 30 سے 40 فی صد اضافہ ہوا۔ ہمارے اندازے کے مطابق حکومت کو چاہیے تھاکہ وہ مزدور کی کم سے کم اجرت 234 ڈالر ماہانہ مقرر کرے تاکہ وہ افراط زر کا آسانی کے ساتھ مقابلہ کرسکے۔انہوں نے کہا کہ ایران میں مزدور طبقے میں غربت میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور ان کی قوت خرید کم سے کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت قریبا 70 فی صد مزدور جن کی تعداد ایک کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ ہے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسرکررہیہیں۔ ان کی ماہانہ آمدن 334 ڈالر ماہانہ کے بجائے 280 ڈالر ہے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…