ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

باپ کو فالج ہوا تو بیٹیوں نے ہمت نہ ہاری ،دکان پر جاکر ایسا کام کرنا شروع کردیا کہ دیکھ کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

datetime 27  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن) دنیا میں ایسی کئی بیٹیاں ہیں جو اپنے والدین کی ذمہ داریاں بالکل بیٹوں کی طرح پورا کرتی ہیں، ایسے ہی ایک انوکھی مثال بھارتی ریاست اترپردیش کے ایک علاقے میں ملتی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق 18 سالہ جوتی کمار اور ان کی 16 سالہ بہن نیہا اپنے والد کی نائی کی دکان سنبھال رہی ہیں لیکن انوکھی بات یہ ہے کہ والد کی دکان کو چلانے کے لیے دونوں نے لڑکوں کا روپ دھار لیا ہے۔

دونوں بہنوں نے 2014 میں اپنے والد کی نائی کی دکان اس وقت سنبھالی جب ان کے والد فالج کا شکار ہوکر محتاج ہو کر رہ گئے تھے، اس وقت یہ دونوں بہنیں کم عمر تھیں یعنی جوتی کی عمر 13 جب کہ نیہا کی عمر محض 11 برس تھی۔ ان کے گھر کا چولہا جلنے کا واحد ذریعہ والد کی دکان تھی یہی وجہ تھی کہ دونوں بہنوں نے اپنی تعلیم کو ترجیح دیے بغیر گھر کے لیے والد کی نائی کی دکان کو چلانے کا فیصلہ کیا۔ جب جوتی اور نیہا نے والد کی نائی کی دکان دوبارہ سے کھولی تو دونوں کو کئی افراد کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں مرد حضرات کے غلط برتاؤ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔بعدازاں دونوں بہنوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اس دکان کو چلانے کے لیے لڑکوں کا روپ اپنا لیں گی تاکہ کوئی شخص بھی ان کی دکان پر بال کٹوانے یا شیو کروانے آئے تو ان سے غیر اخلاقی رویہ اختیار نہ کرے۔لڑکوں کا روپ دھارنے پر مقامی افراد نے دونوں بہنوں کا خوب مذاق اڑایا اور ان پر کڑوے کسیلے جملے بھی کسے۔جوتی کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’یہ واقعی مشکل کام تھا اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ ہم نے نہ صرف اپنا بھیس تبدیل کیا بلکہ اپنے نام بھی لڑکوں والے رکھے‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہماری تعلیم ضرور متاثر ہوئی لیکن اگر ہم ایسا نہ کرتے تو آج ہمارا گھر بھوکا مر جاتا‘۔ تاہم ایک دفعہ جب ایک بھارتی صحافی نے ان بہنوں سے ملاقات کی اور ان کی کہانی کو شائع کیا تو مقامی افراد سمیت دیگر لوگوں نے بھی ان کے حوصلے اور محنت کو خوب سراہا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…