اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے ، ن لیگ نے ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کیلئے حکومت کو بڑی پیشکش کردی

datetime 20  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)سابق وزیر خارجہ لیگی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے تھی ،ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کر نے کی ضرورت ہے ،حکومت کو وقت دینا چاہیے ،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے ، شہبازشریف مفاہمت یااین آر اونہیں چاہتے،نوازشریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14ارکان تھے،آج تو84ہیں۔ ایک انٹرویومیں سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہاکہ میں کسی چیز سے خوفزدہ نہیں ہوں مخالف کو حق ہے کہ وہ ہر قسم کے ہتھکنڈے آزمائے۔

انہوںے کہاکہ ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے تھی۔انہوں نے کہاکہ ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ووٹ کو عزت دینے کی بات آئین کی بالادستی کی بات ہوتی ہے۔وزیراعظم دو مرتبہ اسمبلی میں آئے ہیں جبکہ وزیر خزانہ کی بھی اسی طرح غیر حاضری ہے۔انہوں نے ٹویٹ کیا تھا کہ اسمبلی سے واک آؤٹ کرتے ہیں اور اسمبلی کے پیسے ضائع کرتے ہیں ۔خو د انہوں نے دھرنوں کے دوران تنخواہیں وصول کی ہوئی ہیں۔ساری اسمبلی نے سیلاب زرگان کو چندہ دیا۔چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہماری قیادت کا فیصلہ ہے میری تو اتنی اوقات نہیں میرے تو پر جلتے ہیں ان معاملات میں دخل دیتے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی خاندان کے بچوں کا مستقبل بھی سیاسی ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر صدارتی نظام لے کر آتے ہیں تو آئین کی شکل و صورت تبدیل کرنی پڑے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت کو وقت دینا چاہیے ، ہمار ے بعض خیرخواہ احتجاجی تحریک شروع کرنیکاکہتے ہیں،سب کاحکومت کاشوق پوراہو جاناچاہیے،عمران خان کاشوق ختم ہوتاکہ یہ دوبارہ کنٹینر پرناچڑھیں،جمہوری نظام خطرے سے دوچارہے،جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پاناماسے تعلق ثابت ناہونے کے میرے بیان کی اب عدالت نے بھی تائید کی،

چھپائی گئی جائیدادوں کے ذریعے آج کل پاناماکی ماں سا منے آرہی ہے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف مفاہمت یااین آر اونہیں چاہتے،نوازشریف کی سیاست تب ختم نہیں ہوئی جب 14ارکان تھے،آج تو84ہیں،میثاق جمہوریت سے پہلے ن لیگ اورپیپلزپارٹی میں جوتلخیاں تھیں آج توکچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اورشاہدخاقان کے دورحکومت میں دفاع یاخارجہ پالیسی پرکوئی اختلاف نہیں ہوا،پنڈی اوراسلام آباد میں کوئی ایسامسئلہ نہیں تھاجومیزپر حل نہ ہواہو ،ن لیگ حکومت کیخلاف دھر نے میں بعض افرادانفرادی طورپرملوث تھے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…